ملک میں ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز میں تیزی سےاضافہ

  • اپ ڈیٹ:
ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز فائل فوٹو ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز

مالی سال 21-2020 کے دوران ملک میں ڈیجیٹل مالی ٹرانزیکشنز میں تیزی سےاضافہ دیکھا گیا، جس نے روایتی ٹرانزیکشنز کو بینکنگ صنعت کی امیدوں سے تیز تبدیل کیا ہے۔


اسٹیٹ بینک کے جانب سے مالی سال 2021 کے لیے جاری کردہ تازہ ترین سالانہ ادائیگی سسٹم جائزہ (پی ایس آر) رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مرکزی بینک سے کی جانے والی بڑی رقوم کی ادائیگی میں، جسے ریئل ٹائم انٹر بینک سیٹلمنٹ میکانیزم (پی آر آئی ایس ایم) کہا جاتا ہے، حجم کے لحاظ سے 60 فیصد اور قدر کے لحاظ سے 12.8 فیصد نمو دیکھی گئی۔

مرکزی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال 30 جون تک ’پی آر آئی ایس ایم‘ سسٹم میں 51 براہِ راست شراکت دار تھے جس میں 34 بینک، 7 مائیکرو فنانس بینک، 9 مالیاتی ترقیاتی ادارے اور ایک غیر بینکنگ ادارہ (سینٹرل ڈیپوزٹری کمپنی) شامل ہیں۔

مالی سال 2021 کے دوران پی آر آئی ایس ایم سسٹم کے ذریعے 4 ہزار 446 کھرب روپے کی 42 لاکھ ٹرانزیکشنز کی گئیں۔

ایس بی پی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ای بینکنگ کی ٹرانزیکشنز میں31.1 فیصد اضافہ دیکھا گیا جس سے نمایاں ہوتا ہے کہ لوگوں نے ڈیجیٹل طریقے سے ادائیگی کو تیزی سے اختیار کیا ہے۔

اس نمو کی موبائل بینکنگ کے ذریعے زیادہ حوصلہ افزائی ہوئی ہے جسے استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد میں 29 فیصد، حجم میں 133.6 فیصد اور قدر میں 178.7 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

علاوہ ازیں انٹرنیٹ بینکنگ کرنے والے صارفین کی تعداد میں 32 فیصد، حجم میں 65.1 فیصد اور قدر میں 91.7 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

install suchtv android app on google app store