بٹ کوائن کی اونچی اڑان، تین مہینوں میں بلند ترین سطحوں پر پہنچ گئی

بٹ کوائن کی اونچی اڑان، تین مہینوں میں بلند ترین سطحوں پر پہنچ گئی فائل فوٹو بٹ کوائن کی اونچی اڑان، تین مہینوں میں بلند ترین سطحوں پر پہنچ گئی

بٹ کوائن کی قیمت تین مہینوں میں پہلی بار پچاس ہزار ڈالر سے اوپر چلی گئی ہے.چین میں کریک ڈاؤن اور ایلون مسک کے ٹیسلا کی جانب سے اسے مزید ادائیگی کے طور پر قبول نہ کرنے کے فیصلے کے بعد مئی میں کرنسی کی قیمت تیزی سے گر گئی تھی ۔


لیکن اب تین ماہ بعد سرمایہ کاروں کے رجحان میں بہتری نظر آرہی ہے اور زیادہ مرکزی کمپنیاں ڈیجیٹل کرنسی کا استعمال شروع کر رہی ہیں۔

جنوری سے اب تک بٹ کوائن کی قدر میں 81 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جنوری میں بٹ کوائن صرف 27ہزار ڈالر میں ٹریڈ کر رہا تھا۔

پیر کے روزبٹ کوائن 3 فیصد بڑھ کر50 ہزار 226ڈالر تک پہنچ گیا جبکہ ایک اور مقبول ڈیجیٹل سکہ ایتھر 4 فیصد سے زیادہ بڑھ کر 3 ہزار 367ڈالر پر آگیا۔

کرپٹو کرنسی کی قدر میں اضافہ اس وقت سامنے آیا جب امریکی کمپنی پے پال نے کہا کہ وہ برطانیہ میں صارفین کو بٹ کوائن اور دیگر ڈیجیٹل کرنسیوں کو خریدنے ، بیچنے اور رکھنے کی اجازت دے گا ۔ یہ پہلی بار ہے کہ امریکہ سے باہر اپنی کرپٹو خدمات کو بڑھایا جا رہا ہے۔

عالمی سطح پر 403 ملین سے زیادہ فعال اکاؤنٹس رکھنے والی امریکی فرم صارفین کو کرپٹو کرنسیوں تک رسائی کی پیشکش کرنے والی سب سے بڑی مالیاتی کمپنیوں میں سے ایک ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکی معیشت کے لیے امریکی فیڈرل ریزرو کی مسلسل حمایت نے بٹ کوائن کو بھی تقویت دی ہے۔ شرح سود کو ریکارڈ نچلی سطح پر رکھا گیا ہے اور سرمایہ کاروں کے لیے اسے پرکشش بنا رہا ہے۔

ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ بٹ کوائن کی قدر میں بہتری بہت اچھے آثار نہیں دکھا رہی توقع ہے کہ مختصر مدت میں بٹ کوائن کی قدر میں گراوٹ دیکھنے کو ملے گی۔

ماہرین نے سرمایہ کاروں کی بڑھتی دلچسپی کے باوجود بٹ کوائن کو غیر مستحکم کرنسی قرار دیا ہے

install suchtv android app on google app store