اسلامی نظریاتی کونسل تحفظ نسواں ایکٹ 2006کومسترد کرتی ہے،مولانا محمد خان شیرانی

چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی نے کہا ہے کہ حدود آرڈیننس کے ہوتے ہوئے نئے قانون کی ضرورت نہیں.

اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ سفارشات پر عملدرآمد کے لئے  پارلیمنٹ پر ڈنڈا نہیں چلایا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل تحفظ نسواں ایکٹ دو ہزار چھ کو مکمل طور پر مسترد کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ حدود آرڈیننس کے ہوتے ہوئے کسی نئے قانون کی ضرورت نہیں۔ مولانا محمد خان شیرانی نے مزید کہا کہ  ڈی این اے ایک مفید سائنسی ایجاد ہے تاہم زیادتی سے متعلق مقدمات میں اسے مکمل شہادت کے طور پر استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ا نہوں نے کہا کہ تحفظ ناموس رسالت قانون کے غلط استعمال کی روک تھام کے لئے تعزیرات پاکستان میں قانون موجود ہے۔ کونسل کا یہ متفقہ فیصلہ ہے کہ تحفظ ناموس رسالت قانون میں کوئی ترمیم نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کونسل کی سفارشات پر عمل درآمد کے لئے وزارت پارلیمانی و مذہبی امور سے بات چیت کی جائے گی۔ مولانا محمد خان شیرانی نے اسلامی نظریاتی کونسل کووزارت قانون کے ماتحت کرنے کا مطالبہ کیا۔ 

install suchtv android app on google app store