آزادی کا غلط تصور

  • اپ ڈیٹ:
  • زمرہ کالم / بلاگ
ساجد حسین فائل فوٹو ساجد حسین

یوں دیکھا جائے تو آذادی ایک محض چھوٹا سا لفظ ہے لیکن اس میں ایک نعمت مخفی ہے۔ آذادی درحقیقت ایک نعمت ہے جو اللہ تبارک و تعالی نے اپنے بندوں کو عطا کی ہے۔

آذادی کا آسان مطلب یہ ہے کہ ہر وہ شخص چاہے وہ مرد ہو یا عورت جو معاشرے میں اپنے فرائض کو با احسن سر انجام دے اور اپنے جائز حقوق کے حصول کے لئے آذادانہ رائے سے بھر پور مطالبہ کرے آذادی کہلاتی ہے۔ دیکھاجائے تو ہماری روز مرہ زندگی میں معاشرے کے آذاد خیال یعنی لبرل لوگوں نے آذادی کا کچھ اور مطلب لے بیٹھے ہیں۔ ان کا یہ ماننا ہے کہ صرف آذادی ہی ہے جو لوگوں کو حقوق دلائے اور اس پر اثر انداز ہونے والے عوامل پر نظر ثانی کرے۔ لیکن یہاں پر دیکھا جائے تو وہ انکی محض خام خیالی کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔وہ یہ نہیں سمجھتے کہ آخر آذادی کس چڑیا کا نام ہے۔ آذادی کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ معاشرے کے جو اصول و ضوابط ہیں انکی تضحیک کی جائے۔

اسی حوالے سے زیر غور ایک واقع مشہور ہے کہ۔۔!
بھیڑیوں نے بکریوں کے حق میں جلوس نکالا کہ بکریوں کو آذادی دو بکریوں کے حقوق مارے جا رہے ہیں انہیں گھروں میں قید کر رکھا گیا ہے ایک بکری نے جب یہ آواز سنی تو دوسری بکریوں سے کہا کہ سنو سنو ہمارے حق میں جلوس نکالے جا رہے ہیں چلو ہم بھی نکلتے ہیں اور اپنے حقوق کی آواز اٹھاتے ہیں ایک بوڑھی بکری بولی بیٹی ہوش کے ناخن لو یہ بھیڑئے ہمارے دشمن ہیں ان کی باتوں میں مت آو، مگر نوجوان بکریوں نے اس کی بات نہ مانی کہ جی آپ کا زمانہ اور تھا یہ جدید دور ہے اب کوئی کسی کے حقوق نہیں چھین سکتا یہ بھیڑئے ہمارے دشمن کیسے یہ تو ہمارے حقوق کی بات کر رہے ہیں۔

بوڑھی بکری سن کر بولی بیٹا یہ تمہیں برباد کرنا چاہتے ہیں ابھی تم محفوظ ہو اگر ان کی باتوں میں آگئی تو یہ تمہیں چیر پھاڑ کر رکھ دیں گے۔

بوڑھی بکری کی یہ بات سن کر جوان بکری غصے میں آگئی اور کہنے لگی کہ اماں تم تو بوڑھی ہوچکی اب ہمیں ہماری زندگی جینے دو تمہیں کیا پتہ آزادی کیا ہوتی ہے باہر خوبصورت کھیت ہونگے ہرے بھرے باغ ہونگے ہر طرف ہریالی ہوگی خوشیاں ہی خوشیاں ہونگی تم اپنی نصیحت اپنے پاس رکھو اب ہم مزید یہ قید برداشت نہیں کرسکتیں یہ کہ کر سب آذادی آذادی کے نعرے لگانے لگیں اور بھوک ہڑتال کردی ریوڑ کے مالک نے جب یہ صورتحال دیکھی تو مجبورا انہیں کھول کر آزاد کردیا بکریاں بہت خوش ہوئیں اور نعرے لگاتی چھلانگیں مارتی نکل بھاگیں
مگر یہ کیا؟؟؟ بھیڑئیوں نے تو ان پر حملہ کردیا اور معصوم بکریوں کو چیر پھاڑ کر رکھ دیا۔

آج کل کے اس آذاد خیال اور لبریزم کے دور میں آذادی کو ایک ایسا رنگ دے کے پیش کرتے ہیں جو بلکل اسلام کے سنہرے اصولوں کے خلاف ہو ان اسلامی اصولوں کو پس پشت ڈال کر اپنی من مانی کے شوقین حضرات نہ صرف معاشرے کی بگاڑ کا سبب بنتے ہیں بلکہ "قصور" کے جیسے اذیت ناک اور انسانیت سوز واقعے کے بھی ذمہ دار ہوتے ہیں۔۔
آج عورتوں کے حقوق کی بات کرنے والے در حقیقت عورتوں تک پہنچنے کی آذادی چاھ رہے ہیں یہ ان معصوموں کے خون کے پیاسے ہیں انہیں عورتوں کے حقوق سے کوئی غرض نہیں بلکہ اپنی نفسانی اور غلیظ پیاس کی فکر ہے جو انہیں ہر وقت چین سے بیٹھنے نہیں دیتی۔

کچھ لبرل اور آذاد خیال لوگ آج کل تعلیم کو آذادی سے منسوب کر کے بے جا تعلیم کو مہرہ بناتے ہوئے پھر رہے ہیں تعلیم کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ آذادی کے معنوں میں لا کر اس کا غلط استعمال کیا جائے۔

اور لبرل لوگوں کا یہ بھی ماننا ہے کہ تعلیم میں سب کچھ جائز ہے لیکن صحیح معنوں میں دیکھا جائے تو ایسا بلکل بھی نہیں اور یہ تصور بلکل آذادی کے برخلاف ہے۔افسوس اس امر کا ہے کہ آج آذاد خیال معاشرہ تعلیم کی اصل اہمیت کو نہیں سمجھتا جو تعلیم کا نام لے کر آذادی کو تقویت پہنچانے اور آذادی کو اجاگر کر کے معاشرے میں بے جا بے راہ روی عام کرتے ہیں۔ آذادی کو آج کے اس آذاد خیال اور لبرل دور میں آذادی کوایک ایسا آذاد لفظ بنایا گیا ہے کہ ایک عام شخص اس میں فرق کرنے سے قاصر ہو جاتا ہے کہ آذادی کا اصل مقصد کیا ہے اور اس میں اصولا ہوتا کیا ہے؟۔

بے شک اس بات سے کوئی بھی عاری نہیں کہ آذادی نہیں ملنی چاہئے درحقیقت آذادی بھی ایک عام شخص کا بنیادی اور اہم حق ہے۔ آج کے اس آذاد خیال معاشرے نے آذادی کی شکل کو الٹا کر پیش کر دیا ہے جو آج سے چند سال قبل آذادی کو آذادی ہی مانی جاتی تھی۔ اس معاشرے کا بگاڑ وہی بے جا آذادی ہی ہے جو آج چاہے "زینب" ہوں یا پچاس سال کی بوڑھی عورت جن کی سر بازار عزتیں لوٹ کر پوری انسانیت کو داغ دار بنا دیا جاتا ہے۔ اسی بے جا آذادی کی وجہ سے معاشرے میں آئے دن بد چلنی کو تقویت پہنچتی ہے معاشرے میں ہر روز کوئی نہ کوئی دل دہلا دینے والا واقعہ سننے کو ملتا ہے آخر اس میں قصور کس کا ہے اس آذاد خیال معاشرے کا جو آذاد خیال اور لبرل لوگ پیدا کرتا ہے یا ان معصوم لوگوں کا جو آذاد خیال اور لبرل لوگوں کی ذد میں آ کر برباد ہو جاتے ہیں؟؟؟

install suchtv android app on google app store