چارسدہ میں پولیس موبائل کے قریب دھماکا، 10 زخمی

حادثہ کا شکار پولیس موبائل حادثہ کا شکار پولیس موبائل

صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ میں ایک پولیس موبائل کے قریب بم دھماکے کے نتیجے میں 4 پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی ہوگئے۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں میں سے 3 کی حالت تشویش ناک ہے جنھیں پشاور منتقل کردیا گیا۔

پولیس کے مطابق دھماکا تحصیل شبقدر کے علاقے سرو میں اُس وقت ہوا، جب پولیس موبائل معمول کی گشت پر تھی۔

دھماکے کے بعد پولیس اور ریسکیو اہلکار جائے وقوع پر پہنچ گئے اور زخمیوں کو تحصیل ہیڈکوارٹرز ہسپتال منتقل کیا گیا۔

یہ خبر بھی پڑھیں: چارسدہ میں سیشن کورٹ کے باہر خودکش دھماکہ، 3 پولیس اہلکاروں سمیت 11 افراد شہید

ہسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں میں سے 3 کی حالت تشویش ناک تھی، جنھیں پشاور منتقل کردیا گیا۔

دوسری جانب چارسدہ میں پولیس موبائل پر حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے قبول کرلی۔

ٹی ٹی پی ترجمان محمد خراسانی نے میڈیا اداروں کو بھیجی گئی ای میل میں دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا۔

ملک بھر میں دہشت گردوں کے مذموم عزائم پست کیے جانے کے باوجود صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ میں وقتاً فوقتاً دہشت گردی کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔

مزید پڑھیں: باچا خان یونی ورسٹی حملہ: پروفیسرسمیت 21 شہید، 4 دہشت گرد ہلاک

رواں برس مارچ میں بھی چارسدہ کی تحصیل شبقدر کے سیشن کورٹ میں خودکش حملے میں 2 پولیس اہلکاروں اور خاتون سمیت 17 افراد ہلاک اور خواتین و بچوں سمیت 30 زخمی ہوگئے تھے۔

اس واقعے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے علیحدگی اختیار کرنے والے گروپ جماعت الاحرار نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

اس سے قبل جنوری میں چارسدہ کی باچا خان یونیورسٹی پر حملے کے نتیجے میں طلبہ، اساتذہ اور عملے سمیت 21 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ آپریشن کے دوران 4 حملہ آوروں کو بھی ہلاک کردیا گیا تھا۔

install suchtv android app on google app store