سوات میں خواتین ووٹرز کے ٹرن آوٹ کم کیوں؟

خیبر پختونخوا کا ضلع سوات آبادی کے لحاظ سے صوبے کا پشاور اور مردان کے بعد تیسرا بڑا ضلع ہے اس کی آبادی حالیہ مردم شماری کے مطابق 26 لاکھ 87 ہزار 384 ہے، ضلع سوات میں 7 تحصیلیں ہیں جس میں بحرین، خوازہ خیلہ، چارباغ، بابوزئی، بریکوٹ، کبل اور مٹہ شامل ہیں۔

شاہراہ قراقرم پر حادثات میں اضافہ

گزشتہ کچھ سالوں سے گلگت بلتستان سے راولپنڈی جانے والے شاہراہ یعنی شاہراہ قراقرم پر روڑ حادثات میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے جس میں سالانہ سیکنڑوں جانیں ضائع ہوتی ہے لیکن ان کو روک تھام کے لیے باضابط کوئی بھی کوشش نہیں کی گئی ہے، گزشتہ دنوں شتیال کے قریب بس اور کار کا تصادم اس کی مثال ہے جس میں کئی قیمتیں جانیں ضائع ہوئیں۔

دیامر کو تعلیم دو

یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ چلاس سٹی کے اندر اگر دیکھا جائے تو پبلک سکول اینڈ کالج چلاس واحد ادارہ ہے جہاں کے بہترین اساتذہ اور معیار تعلیم کا بچہ بچہ معترف تھا۔لیکن اب نہیں! 1989 میں قائم پبلک سکول چلاس جوکہ تقریباً 1 سو پچاس کنال رقبے پر محیط ہے کو 2011 میں پاک فوج کے حوالے کیا گیا،

’’علینا مکامی، مہاجر کیمپ میں علم کی روشنی پھیلاتی شمع‘‘

مہاجرت کی زندگی بلاشبہ ایک ایسی مصیبت ہے جو بڑے بڑے بادشاہوں کو جھونپڑیوں کے اندر زمین پر سونے پر نا صرف مجبور کردیتی ہے بلکہ پھر اس کا عادی بھی بنا دیتی ہے۔ہمسایہ ملک افغانستان میں اگست ۲۰۲۱ میں طالبان کی حکومت قائم ہوئی، اگرچہ طالبان حکومت کی جانب سے سیاسی مخالفین کے لئے عام معافی کا بھی اعلان کیا گیا لیکن پھر بھی لاکھوں کی تعداد میں افغانستان سے مخلتف نسلوں اور علاقوں سے لوگوں کا انخلا شروع ہوا۔

پبلک ٹرانسپورٹ اور سندھ حکومت کے دعوے

پبلک ٹرانسپورٹ کے حوالے سے کراچی وہ بدنصیب شہر ہے جہاں آبادی کے تناسب سے آمد و رفت کے لئے شہریوں کو دستیاب سہولت نہ ہونے کے برابر ہے، سال دوہزار بائیس دوران بھی شہر قائد میں کے پبلک ٹرانسپورٹ کی صورتحال حال سندھ سرکارکے ڈھونگ کے باوجود ابتر رہی ہے۔ شہر قائد کی شاہراہوں پرڈورنے والی کئی بسیں بند ہوگئی۔ جسکی وجہ سے شہریوں کو شدیدمشکلات کاسامنا ہے۔

تاجکستان اور کرغستان کا سرحدی تنازعہ (پس منظر، حقائق اور حل) حصہ اول

تاجکستان اور کرغزستان کے درمیان سرحدی تنازعہ، جو تقریباً 100 سال سے جاری ہے، حالیہ برسوں میں ایک پیچیدہ اور کشیدہ صورتحال اختیار کر گیا ہے۔ فریقین کے موقف اور بیانات کا مطالعہ، مسئلے کے ساتھ سیاسی اور معلوماتی عمل کا جائزہ، یہ ظاہر کرتا ہے کہ یہ مسئلہ نہ صرف حل طلب ہے بلکہ دونوں ممالک کے مابین کشیدگی میں اضافے کا باعث بھی ہے۔ تنازعات کی ثالثی اور حل کے لیے ریاستی اور بین الاقوامی تنظیموں سے روابط اس کے مقامی مسائل سے علاقائی اور بین الاقوامی تنازعات میں تبدیل ہونے کے امکانات کو اور بھی بڑھا رہا ہے۔

Subscribe to this RSS feed