باچا خان یونی ورسٹی حملہ: پروفیسرسمیت 21 شہید، 4 دہشت گرد ہلاک

باچا خان یونی ورسٹی میں دہشت گردوں کے حملے میں ایک پروفیسر سمیت 21 افراد شہید اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران 4 حملہ آور بھی مارے گئے۔

چارسدہ یونیورسٹی میں قوم پرست رہنما باچا خان کی برسی کے موقع پرمشاعرے کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں شرکت کے لئے طلبہ، اساتذہ اورعملے کی بڑی تعداد موجود تھی کہ اچانک فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا اوردھماکوں کی آوازیں بھی سنیں گئیں۔

یونیورسٹی سے موصول اطلاعات کے مطابق فائرنگ کے واقعے کے بعد بھگڈرمچ گئی اورطلبہ اپنی کلاسوں میں جب کہ طالبات ہوسٹل میں محصورہو کررہ گئی ہیں۔

سیکیورٹی فورسز نے چارسدہ یونیورسٹی کا محاصرہ کیا اور دوطرفہ فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا تاہم حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے پاک فوج کو فوری طور پرطلب کیا گیا جس کے بعد پاک فوج کے چاق و چوبند دستوں نے یونیورسٹی کے اندرداخل ہوتے ہی بلند عمارتوں کا کنٹرول سنبھالا اور بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے یونیورسٹی پرحملہ کرنے والے چاروں دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔

ذرائع کے مطابق دہشت گردوں کے حملے میں یونی ورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر حامد حسین سمیت 21 افراد شہید جب کہ 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔ شہید ہونے والے افراد کی لاشیں ڈی ایچ کیو اسپتال چارسدہ منتقل کردی گئی ہیں۔

دہشت گردوں کی گولیوں کا نشانہ بننے والوں میں اسسٹنٹ پروفیسرحامد حسین بھی شامل ہیں جوحال ہی میں برطانیہ سے پی ایچ ڈی کرکے پاکستان آئے تھے اور چارسدہ یونی ورسٹی میں کیمسٹری کے استاد تھے۔

سانحے کے دیگر شہدا میں عمران، شہزاد، احمد کمال، حیدرعلی، کامران، فخرعالم،سیدکمال ولد سید بلال، عبدالماجد،صدیق اللہ، رحمان اللہ، نعمت اللہ ولد دخترخان،محمد الیاس،ساجد،خالدحسین،سجاد ولد صالح محمد آصف اور دیگر شامل ہیں۔

آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بھی باچاخان یونیورسٹی کا دورہ کیا اور صورتحال کا خود جائزہ لیا۔

آرمی چیف جنرل راحیل شریف کوچارسدہ یونی ورسٹی پر دہشت گرد حملےکےحوالےسےبریفنگ دی گئی.

آرمی چیف نے یونی ورسٹی میں حملے کے مقام کادورہ بھی کیاہے۔آرمی چیف نے ڈی ایچ کیو اسپتال جاکر واقعہ میں زخمی ہونے والوں کی عیادت بھی کی۔

وزیراعظم اور صدر پاکستان کی مذمت

وزیراعظم نواز شریفاور صدر پاکستان نے باچا خان یونیورسٹی میں دہشت گردی کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی کہ دہشت گردوں کا جلد خاتمہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ معصوم طلبہ اور شہریوں کو نشانہ بنانے والوں کا کوئی دین اور مذہب نہیں اور ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کا عزم کیے ہوئے ہیں۔

دیگر شخصیات کی مذمت

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے حملے کے بعد اپنا دورہ امریکا مختصر کرکے وطن واپس پہنچنے کا اعلان کیا۔

پرویز خٹک کا باچا خان یونیورسٹی پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ ایک بہت بڑا واقعہ ہے اور اس پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔

گورنر خیبر پختونخوا سردار مہتاب عباسی نے بھی یونیورسٹی پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قوم دہشت گردوں کا بہادری سے مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

مہتاب عباسی کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی میں پولیس اور یونیورسٹی کی سیکیورٹی تعینات تھی اور سیکیورٹی اسٹاف کی تربیت کی جارہی کہ وہ کیسے کوئیک رسپانس کرے۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے چارسدہ یونیورسٹی پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی ادارے پر حملہ انتہائی افسوسناک ہےاور مشکل کی اس گھڑی میں طلبا اور والدین کے ساتھ کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ پر سیاست نہ کی جائے، سیکیورٹی نافذ کرنے والے اداروں پر پورا اعتماد ہے اور دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔

عمران خان نے متعلقہ حکام کو زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔

واضح رہے کہ بدھ کی صبح سیکیورٹی فورسز نے اطراف کے علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران 4 ملزمان کو گرفتار کیا تھا جن کے قبضے سے اسلحہ اور فوج اور سیکیورٹی فورسز کے یونیفارم بھی برآمد ہوئے تھے.

install suchtv android app on google app store