مجلس وحدت المسلیمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس نے مشروط طور پر بھوک ہڑتالی کیمپ ختم کرنے کا اعلان کردیا ۔
علامہ راجہ ناصر عباس نے پنجاب میں ٹارگٹ کلنگ اور ذیادتیوں کے خلاف دو ستمبرکو وزیر اعلیٰ پنجاب کے دفتر کے باہر دھرنا دینے کا اعلان کرتے ہوےء کہا کہ اگر حکومت نے رکاوٹیں ڈالیں تو نتائج کی ذمہ دار ہو گی ۔
اتحاد بین المسلمین کے عظیم داعی ، علامہ سید عارف حسین الحسینی شہید کی برسی کے موقع پر مجلس وحدت المسلیمین کے زیر اہتمام تحفظ پاکستان کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ۔
کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس نے تین ماہ تک جاری رہنے والے بھوک ہڑتالی کیمپ کے مشروط خاتمے کا اعلان کیا ۔
ان کا کہناتھا کہ اب یہ ہڑتالی کیمپ احتجاجی تحریک میں بدل دیا جائے گا ۔ان کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار نے شیڈول چار کے تحت علمائے کرام اور ذاکرین پر درج مقدمات کوختم کرنے کی یقین دھانی کرادی ہے ، اگر عمل درآمد نہ ہوا تو دو ستمبر کو وزیر اعلی ہاؤس پنجاب کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا جائے گا ۔
کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے علامہ امین شہید ی کا کہنا تھا کہ بھوک ہڑتال کا مقصد اپنے حقوق کا تحفظ تھا مجلس وحدت المسیلیمن نے اپنے حقوق کیلئے دھرنا دیا ۔عوام میں شعور آگیا ہے جس کے باعث اتنا بڑا اجتماع ہوا ہے اپنے حقوق سے پیچھے نہیں ہٹیں گئے ۔
Member Guardian Council MWM Allama Amin Shaheedi Sitting with other leadership at #تحفظ_پاکستان_کانفرنس pic.twitter.com/uBRITmAd4Y
— MWM Pakistan (@mwmpakofficial) August 7, 2016
ایم ڈبلیو ایم کے پولیٹیکل سیکرٹری ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ پورے ملک میں ہمیں دیوا ر سے لگایا جارہا ہے ۔نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد نہیں ہوا ۔
کنونشن سے خطاب کر تے ہوئے علامہ سید عارف حسین الحسینی شہید کے صاحبزادے حسین الحسیینی کا کہنا تھا کہ شہید عارف الحسینی نے حق اور سچ کی خاطر جان دی انکے مشن کو جاری رکھیں گئے ۔
Shaheed Quaid Son Syed Hussain Ul Hussaini Addressing With Massive Gatherings at #تحفظ_پاکستان_کانفرنس pic.twitter.com/8oNduaQFJI
— MWM Pakistan (@mwmpakofficial) August 7, 2016
تقریب سے احمد اقبال رضوی ‘سید آصف حسین ‘قبال بحشتی ‘علامہ سید علی رضوی ‘علامہ ظہیر عباس ‘صدیق بخاری اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔
تحفظ پاکستان کانفرنس کے بعد کشمیر و فلطسین کی آزادی ‘مسالک کی بنیاد پر قوم کی تقسیم کے خلاف اور پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیشن بنانے کی قرارداد بھی پیش کی گئی