مستونگ میں دھماکا: 27 افراد جاں بحق، مولانا عبدالغفور حیدری زخمی

صوبہ بلوچستان کے شہر مستونگ میں سٹرک کنارے دھماکہ ہوا ہے جس میں 27 افراد جاں بحق جبکہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اور جے یو آئی کے رہمنا مولانا عبدالغفور حیدری سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ مولانا عبد الغفور حیدری کے قافلے کے قریب ہوا۔ اب تک 27 لوگوں کی ہلاکت کی غیر مصدقہ اطلاعات ہیں جن میں مولانا کا ڈرائیور بھی شامل ہے۔

دھماکے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جبکہ مولانا عبد الغفور حیدری شیشے لگنے سے زخمی ہوئے ہیں۔ مولانا ایک مدرسے میں دستار بندی کی تقریب سے واپس جارہے تھے کہ راستے میں دھماکہ ہوگیا۔واقعے میں متعدد گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔

زخمیوں اور لاشوں کو سول اسپتال مستونگ جبکہ شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کیا جارہا ہے۔ کوئٹہ اور مستونگ کےتمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ابھی تک حتمی طور پر تعین نہیں کیا جاسکا کہ دھماکہ کس نوعیت کا ہے تاہم ڈی پی او مستونگ غضنفر علی کا دعویٰ ہے کہ دھماکہ خودکش تھا۔

دھماکے کی اطلاع ملتے ہی لیویز اور ایف سی اہلکار جائے وقوع پر پہنچے اور علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔مولانا عبد الغفور حیدری محفوظ ہیں

انہوں نے کہا کہ دھماکے میں متعدد افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ ان کے ساتھ گاڑی میں موجود دیگر ساتھی بھی زخمی ہوئے ہیں۔

مولانا کے مطابق حملہ شدید تھا، ان کی گاڑی تباہ ہوگئی ہے۔ انہیں دیگر ساتھیوں کے متعلق کوئی علم نہیں کہ وہ کس حال میں ہیں۔

مولانا عبد الغفور حیدری کو سی ایم ایچ کوئٹہ اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

سیاسی رہنماؤں کی مذمت

وزیر اعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری نے مستونگ دھماکے کی سخت مذمت کی ہے کرتے ہوئے قیمتی جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے بھی مستونگ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے جن کو قابو کرنا سب کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے دھماکے میں شہادتوں پر غم اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مولانا عبد الغفور حیدری و دیگر زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔

پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے بھی مولانا عبدالغفور حیدری کے قافلے پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کے ذمہ داروں، منصوبہ سازوں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔

 

install suchtv android app on google app store