چوہدری نثار نے نیشنل ایکشن پلان کا سیاسی فائدہ اٹھایا: بلاول بھٹو زرداری

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایک بار پھر مسلم لیگ ن کی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وزیر داخلہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد میں ناکام ہے اور وہ اس پالیسی سے سیاسی فواہد اٹھارہے ہیں۔ طالبان لیڈر کے مرنے پر وزیر داخلہ چوہدری نثار نے آنسو بہائے۔

بلاول ہاؤس لاہور میں گلگت بلتستان سے آنے والے پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے الزام عائد کیا کہ نیشنل ایکشن پلان کافی عرصے سے ن لیگ ایکشن پلان بنا ہوا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہماری وزارت داخلہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد میں ناکام ہے اور وہ اس پالیسی سے سیاسی فواہد اٹھارہے ہیں۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ’دہشت گردوں سے لڑنے کے بجائے یہ لوگ سیاسی مخالفین پر زیادہ زور دے رہے ہیں، چاہے وہ ڈاکٹر عاصم حسین ہوں یا کسی اور جماعت کے لوگ ہوں‘۔

انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ نے قانون کی حکمرانی کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے جمہوری لوگوں کو نشانہ بنارہے ہیں حالانکہ یہی وہ لوگ تھے جنہوں نے سب سے پہلا کہا تھا کہ دہشت گردوں سے لڑنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: 2018 میں ملک کا وزیراعظم بنوں گا، بلاول بھٹو زرداری

بلاول نے کہا کہ وزیر داخلہ میں نہ ہمت تھی اور نہ ہی وہ اتنے بہادر تھے، جب حکیم اللہ محسود مرا تھا تو وہ آنسو بہارہے تھے حالانکہ ان کا کام اس ملک کو بچانا تھا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ عوام کو تحفظ دینے کے بجائے ڈاکٹر عاصم اور ایان علی کے پیچھے پڑے ہوئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے الیکشن میں ن لیگ کا این آر او ایکسپوژ کردیا تھا، ن لیگ کا این آر او دہشت گردوں کے ساتھ ہے اور وہ آج تک امیر المومنین بننا چاہتے ہیں۔

بلاول کا مزید کہنا تھا کہ جب ہمارا نیشنل ایکشن پلان استعمال ہونا چاہیے تھا اس وقت ہمارے وزیر داخلہ گلگت بلتستان میں اس قانون کو ن لیگ کے سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کررہے تھے اور انہوں نے اپنے این آر او کے تحت دہشت گردوں کو انتخابات میں کھڑا کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ووٹ کاٹنے کے لیے ن لیگ نے دونوں طرف سے شدت پسندوں کو کھڑا کیا۔

بلاول نے دعویٰ کیا وہ دہشت گردوں سے لڑنے کی بات سیاسی وجوہات کی بنیاد پر نہیں کرتے حالانکہ ن لیگ اس حوالے سے سیاسی مقاصد کی وجہ سے بات کرتی ہے۔

یہ بھی جانئیے: 27 دسمبر تک 4مطالبات تسلیم نہ کیے تو گو نثار گو سے گو نواز گو ہوگا: بلاول بھٹو

انہوں نے کہا کہ حکومت دہشت گردوں سے نہیں لڑ رہی صرف ہمارے جوان ان سے لڑ رہے ہیں، غریب پولیس لڑ رہی ہے،صرف بے نظیر بھٹو کا خاندان اور پارٹی لڑ رہی ہے، باقی سب ہماری لاشوں پر سیاست کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ بلاول بھٹو زرداری پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس کے سلسلے میں جاری تقریبات کے لیے ایک ہفتے سے زائد عرصے سے لاہور میں موجود ہیں تاہم ان کا یہ کہنا ہے کہ وہ پنجاب کی سیاست میں حصہ لینے کے لیے لاہور میں موجود نہیں۔

اپنے خطاب میں بلاول نے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری سابق صدر زرداری کا وژن تھا اور انہوں نے گوادر کو چین کے حوالے کرکے ملک کو یہ تحفہ دیا۔

کراچی کے مقامی ہوٹل میں لگنے والی آگ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اس واقعے کی تحقیقات کرے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل 30نومبر کو پیپلز پارٹی کے 49ویں یوم تاسیس کے موقع پر بھی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وہ سندھ میں تبدیلی لے آئے ہیں اور اگر عوام ان کا ساتھ دیتی ہے تو پورے ملک میں جمہوری انقلاب لے آئیں گے۔

مزید پڑھیں: بلاول بھٹو اسی سال اپوزیشن لیڈر کی جگہ سنبھالیں گے: خورشید شاہ

بعد ازاں لاہور ہی میں اپنے ایک اور خطاب میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ 2018 میں پاکستان کے وزیراعظم بنیں گے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا تھا کہ گر عوام ساتھ دیتے ہیں تو 2018 میں پاکستان کے تمام صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کے گھروں پر ان کی جماعت کا جھنڈا لہرائے گا، وزیراعظم بھی پیپلز پارٹی کا ہوگا اور صدر بھی پاکستان پیپلز پارٹی کا ہی ہوگا۔

install suchtv android app on google app store