پارلیمانی انتخابات میں کامیابی پر مالدیپ کے رہنماؤں کا جشن

مالدیپ کے صدر ابراہیم محمد کی جماعت نے ملک میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں اکثریت حاصل کرکے اپنی کامیابی کا اعلان کردیا ہے۔

خیال رہے کہ اس کامیابی کے بعد ان کی جماعت ملک میں سیاسی آزادی بحال کرنے اور کرپشن کے خلاف اقدامات کے لیے آزاد ہوجائے گی۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ کے مطابق انتخابات کے سرکاری نتائج کا اعلان آج اتوار 7 اپریل کو متوقع ہے، مقامی رپورٹس کے مطابق مالدیپ ڈیموکریٹ پارٹی (ایم ڈی پی) کو پارلیمنٹ میں 87 نشستوں میں سے 60 پر کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

2008 کے بعد یہ پہلی مرتبہ ہے کہ ملک کی ایک سیاسی جماعت نے پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل کی ہے۔

واضح رہے کہ پارلیمنٹ کی 87 نشستوں کے لیے 386 اُمیدواروں نے حصہ لیا تھا جبکہ 2 لاکھ 64 ہزار سے زائد افراد کے پاس ووٹ ڈالنے کا حق موجود تھا، ہفتے کو ہونے والے انتخابات میں ووٹر ٹرن آؤٹ 78 فیصد رہا تھا۔

مالدیپ کے صدر نے ووٹوں کی گنتی کے آغاز میں کہا تھا کہ لوگوں کو 'ہمارے سر پر موجود چلینجز کو' نہیں بھولنا چاہیے۔

ایک جاری بیان میں مالدیپ کے صدر نے کہا کہ 'ہمارے جمہوری اداروں کو مضبوط کرنے، شہریوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے، کرپشن کے خاتمے کے حوالے سے ہمارے وعدوں اور نا انصافی کے خاتمے کے لیے کام کا آغاز فوری طور پر کرنا ہوگا'۔

یاد رہے کہ ابراہیم محمد کی جماعت کو قانون سازی اور اس کے نفاذ کے لیے پارلیمنٹ میں 44 نشستیں درکار تھیں جبکہ ان کے اتحاد نے اس وقت 52 نشستیں حاصل کی ہیں، جس میں سے ان کے ایک اتحادی نے 22 نشستیں حاصل کی ہیں جس کی سربراہی یامین کررہے ہیں۔

رواں سال فروری میں مالدیپ کے سابق صدر عبداللہ یامین کو منی لانڈرنگ کے مقدمے کی سماعت کے دوران گواہوں کو رشوت دینے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا، مالدیپ کی حکومت نے سابق صدر کو منی لانڈرنگ کے ٹرائل کے دوران حراست میں لیا۔

عبداللہ یامین کو گزشتہ برس ستمبر میں صدارتی انتخابات میں ناکامی کے بعد مشکوک ادائیگیوں کے الزام میں ٹرائل کا سامنا ہے اور گرفتاری ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب عدالت میں 15 لاکھ ڈالر کی مشکوک رقم وصول کرنے کے الزام میں ٹرائل شروع ہوچکا ہے۔

عبداللہ یامین نے 2013 میں حکومت سنبھالی تھی جس کے بعد اپنے کئی مخالفین کو قید یا جلاوطن کردیا تھا جبکہ منی لانڈرنگ کے کیس میں عدالت میں طلب کیا گیا تھا جہاں ان پر فرد جرم عائد ہونا تھی تاہم انہوں نے اپنی جگہ اپنے وکیل کو بھیجا دیا تھا۔

عبداللہ یامین نے اپنے 5 سالہ دور حکومت میں سیاسی اور مالی تعاون کے لیے چین پر انحصار کیا جبکہ انسانی حقوق کے حوالے سے وہ عالمی برادری کی جانب سے شدید تنقید کا شکار رہے۔

3 لاکھ 40 ہزار مسلم آبادی کا حامل مالدیپ اس وقت چین کے بھاری قرضوں پر ڈوبا ہوا ہے۔

install suchtv android app on google app store