ملٹری کورٹس فوج کی خواہش نہیں، ملکی ضرورت ہیں: ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور فائل فوٹو ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ فوجی عدالتیں آرمی کی خواہش نہیں، ملکی ضرورت ہیں، پارلیمنٹ نے فیصلہ کیا تو مدت میں توسیع ہوگی۔

یہ بات انہوں نے ایک انٹرویو میں کہی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ سانحہ اے پی ایس کے بعد اتفاق رائے سے فوجی عدالتیں قائم ہوئیں، ملک میں دہشت گردی کی ایک لہر تھی، یہ آرمی کی خواہش یا ضرورت نہیں بلکہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے فوجی عدالتیں بنائی گئیں۔

اس سے قبل پارلیمنٹ نے دو سال کیلئے فوجی عدالتوں کو توسیع بھی دی، اب پارلیمنٹ نے فیصلہ کیا تو ان عدالتوں میں توسیع ہوگی، ہم وہ کریں گے جو ہمیں پارلیمنٹ بتائے گی، فوجی عدالتوں کا تعلق لاپتہ اور دیگر ایسےمعاملات سے نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے کرمنل جسٹس سسٹم میں بہتری کی ضرروت ہے، فوجی عدالتوں نے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں پر خوف طاری کیا، جس سے دہشت گردی میں نمایاں کمی ہوئی، دیکھنے کی ضرورت ہے کہ کیا فوجداری نظام مؤثر ہوگیا؟ کیا ہمارا فوجداری نظام اب دہشت گردوں سے نمٹ لے گا؟

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ چار سال کے دوران فوجی عدالتوں میں717 مقدمات آئے، اس دوران ان عدالتوں میں 646 کیسز کے فیصلے کیے گئے اور 345دہشت گردوں کو سزائے موت سنائی گئی، فوجی عدالتوں سے سزا ملنے کے بعد 56دہشت گردوں کو پھانسی کے پھندے پر لٹکایا گیا۔

میجرجنرل آصف غفور کا مزید کہنا تھا کہ فوجی عدالتوں میں قانونی تقاضے پورے کیے جاتے ہیں، ان عدالتوں میں ملزمان کو صفائی کا پورا موقع ملتا ہے۔

install suchtv android app on google app store