چیف جسٹس سمیت سپریم کورٹ کے 4 ججز کو بھی دھمکی آمیز خط موصول

سپریم کورٹ فائل فوٹو سپریم کورٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ کے 8 اور لاہور ہائی کورٹ کے 4 ججز کو دھمکی آمیز خطوط موصول ہونے کے بعد چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سمیت سپریم کورٹ کے 4 ججز کو بھی دھمکی آمیز خطوط موصول ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ذرائع کے مطابق چاروں خطوط میں پاؤڈر پایا گیا اور دھمکی آمیز اشکال بنی ہوئی تھیں، خطوط کو کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق چیف جسٹس کے علاوہ 3 سپریم کورٹ کے ججز کو بھی دھمکی آمیز خط موصول ہوئے ہیں۔ جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس امین الدین کو خط موصول ہوئے۔ چاروں خط یکم اپریل کو سپریم کورٹ میں موصول ہوئے۔

ذرائع کے مطابق چاروں خطوط میں پاؤڈر پایا گیا اور دھمکی آمیز اشکال بنی ہوئی تھیں، خطوط کو کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں سائفر کیس کی سماعت کے دوران ججز کو موصول دھمکی آمیز خطوط کے معاملہ پر ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) آپریشنز شہزاد بخاری عدالت میں پیش ہوئے جہاں انہوں نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے چار ججز کو بھی اسی طرح کے خطوط ملے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے 8 ججوں کو پاؤڈر بھرے مشکوک خطوط موصول ہوئے جس میں ڈرانے دھمکانے والا نشان موجود ہے۔

عدالتی ذرائع نے بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کو مشکوک خطوط موصول ہوا جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ انتظامیہ نے دہشتگردی کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا۔

بعد ازاں آج لاہور ہائی کورٹ کے ججز کو بھی دھمکی آمیز خطوط موصول ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دھمکی آمیز خطوط جسٹس شجاعت علی خان، جسٹس شاہد بلال حسن، جسٹس عابد عزیز شیخ اور جسٹس عالیہ نیلم کے نام بھجوائے گئے۔

ذرائع کے مطابق دھمکی آمیز خطوط نجی کوریئر کمپنی کے ملازم نے موصول کروائے، جسے حراست میں لے لیا گیا ہے۔

مشکوک خطوط موصول ہونے کے بعد لاہور ہائی کورٹ میں پولیس کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے، پولیس فورس احاطہ عدالت میں موجود ہے، محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) حکام لاہور ہائی کورٹ پہنچ گئے ہیں۔

install suchtv android app on google app store