ہزارہ ایکسپریس حادثے کے بعد ڈاون ٹریک بحال کردیا گیا

ٹرین فائل فوٹو ٹرین

 سرہاری میں ہزارہ ایکسپریس کے حادثے کے بعد ڈاؤن ٹریک تقریباً 18 گھنٹے بعد بحال کر دیا گیا جبکہ ٹرینوں کی روانگی بھی شروع ہوگئی ہے۔  حادثے کا شکار ٹرین ہزارہ ایکسپریس کی 10 بوگیوں کو 13 گھنٹے بعد ٹریک سے ہٹا دیا گیا جس کے بعد ڈاؤن ٹریک 18 گھنٹے بعد بحال کر دیا گیا ہے اور مختلف اسٹیشنز پر روکی گئی ٹرینیں کراچی کیلئے روانہ ہوگئی ہیں۔

اتوار کو کراچی سے حویلیاں جانے والی ہزارہ ایکسپریس کی 10بوگیاں سانگھڑ میں سرہاری کے مقام پرپٹری سے اترگئیں جس کے نتیجے میں کم از کم 30 افراد جاں بحق اور 80 سے زائد زخمی ہوگئے۔

ہزارہ ایکسپریس کا حادثہ کیسے ہوا؟ وجہ اب تک سامنے نہ آسکی، وزير برائے ریلوے سعد رفیق نے تخریب کاری کا خدشہ ظاہر کردیا۔ حادثے کا شکار ٹرین ہزارہ ایکسپریس کی 10 بوگیوں کو 13 گھنٹے بعد ٹریک سے ہٹا دیا گیا جس کے بعد ڈاؤن ٹریک 18 گھنٹے بعد بحال کر دیا گیا ہے اور مختلف اسٹیشنز پر روکی گئی ٹرینیں کراچی کیلئے روانہ ہوگئی ہیں۔

البتہ اپ ٹریک اب بھی بند ہے جس کی بحالی کا کام جاری ہے۔

ریلوے حکام کے مطابق پنڈی سے کراچی آنے والی گرین لائن کو روانہ کردیا گیا ہے، ہزارہ ایکسپریس حادثے کے بعد گرین لائن کو نواب شاہ اسٹیشن روکا گیا تھا۔

اس کے علاوہ حویلیاں سے کراچی جانے والی ہزارہ ایکسپریس بھی روانہ کردی گئی ہے۔

واضح رہے کہ حادثے کا شکار ٹرین کی بوگیاں پٹری سے اترنے کی آوازیں سنتے ہی مقامی افراد کسی امداد کا انتظار کرنے کے بجائے فوری طور پر حادثے کا شکار ہونے والے مسافروں کی مدد کیلئے پہنچ گئے تھے۔ مقامی افراد نے ٹرین حادثے میں زخمیوں اور جاں بحق ہونے والے افراد کی میتوں کو اپنی مدد آپ کے تحت الٹی ہوئی بوگیوں سے نکالنے کے بعد گدھا گاڑیوں، رکشوں، ریڑھیوں اور ٹھیلوں پر ڈال کر اسپتال پہنچایا۔

جائے حادثہ پر امدادی سرگرمیوں میں بھی عسکری اور سول اداروں کے ساتھ ساتھ مقامی افراد نے بھی بڑھ چڑھ کر بڑا حصہ ڈالا۔

ٹرین ڈرائیور راشد منہاس نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ ٹریک بالکل ٹھیک تھا، جہاں حادثہ ہوا وہاں رفتار کی حد 105 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے جب کہ ٹرین صرف 50 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی تھی۔

install suchtv android app on google app store