کورونا وائرس سے جرمنی کی 70 فیصد آبادی کے متاثر ہونے کا خدشہ

جرمن چانسلر انجلا مرکل فائل فوٹو جرمن چانسلر انجلا مرکل

مہلک کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں خوف کے سائے گہرے ہونے لگے۔مختلف سربراہان مملکت نے عوام کو اکھٹا ہونے سے منع کر دیا۔ جرمن چانسلر نے ستر فیصد آبادی کےمتاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا۔

فرانس نےتعلیمی ادارے بند کر دیے،اسرائیلی حکومت نے بندش پر غور شروع کر دیا،آسٹریلوی وزیر داخلہ ،کینیڈین وزیر اعظم کی اہلیہ بھی وائرس سے متاثر ہو گئے ۔جسٹن ٹروڈو بھی چودہ روز کے لیے قرنطینہ منتقل ہو گئے۔

جرمن چانسلر انجلا مرکل نے کہا ہے کہ ستر فیصد آبادی وائرس سے متاثر ہو گی۔ماہرین تحقیق پر توجہ مرکوز رکھیں۔فرانس نے تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کر دیا،کاروبار کی بندش کےباعث نقصان حکومت کی جانب سے فنڈنگ سے پورا کیا جائے گا۔

وزیر اعظم امانوئیل مکران نے کہا ہے کہ مشکل وقت کا ہمت سے مقابلہ نہ کیا تو اٹلی جیسا حال ہو سکتا ہے۔اٹلی کے وزیر اعظم نے سارے ملک میں لاک ڈاون کرنے کا اعلان کر دیا۔متعدد علاقوں کو ریڈزون بھی قرار دیا گیا ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم نے وائرس کوچیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ لوگ زیادہ وقت تنہائی میں گزاریں۔اسکولوں کی بندش بھی زیر غور ہے تاہم ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہو سکا۔امریکی صدر کی جانب سے یورپی ممالک پرسفری پابندیوں کے بعدمنزل پر پہنچنے کے لیے ایئر پورٹس پر لوگوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

صدارتی امیدوارجو بائیڈن نے ٹرمپ کے وائرس کو غیر ملکی وبا قرار دینے کے بیان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یاد رکھیں کہ وبائیں سرحد،رنگ ،نسل کی قید سے بے پروا ہوتی ہیں انہیں کسی قوم سے جوڑنا مناسب نہیں۔

آسٹریلیا کے وزیر داخلہ پیٹر ڈوٹن بھی وائرس سے متاثرہ افراد میں شامل ہیں۔ آسٹریلین وزیر اعظم نے کہا ہے کہ عوام آپس میں گھلنے ملنے سے پرہیز کریں۔جلسوں اور ریلیوں میں جانے سے گریز کریں۔

کینیڈین وزیر اعظم کی اہلیہ بھی وائرس سے متاثر ہو کر قرنطینہ منتقل ہو گئیں۔جسٹن ٹروڈو بھی رضاکارانہ طور پر چودہ روز کے لیے قرنطینہ میں چلے گئے۔وائرس کے خوف سے اسپین میں بھی لوگ قرنطینہ میں موجود ہیں۔دار الحکومت کی سڑکین ویرانی کا منظر پیش کر رہی ہیں۔

install suchtv android app on google app store