امریکہ نے پاکستان کو خبردارکردیا۔ بدلے میں چین بھی میدان میں آگیا، آخر ایسا کیا ہوگیا؟ جانئے اس خبر میں

دنیا میں امن و استحکام امریکہ کی ذمہ داری ہے، فائل فوٹو دنیا میں امن و استحکام امریکہ کی ذمہ داری ہے،

دنیا میں امن و استحکام امریکہ کی ذمہ داری ہے، 

امریکہ نے پاکستان کو خبردار کیا ہے اگر اس نے چین کے سی پیک منصوبے پر عملدرآمد کیا تو اس سے اس کی معیشت کیلئے طویل مدت کے خطرات پیدا ہوں گے۔

جنوبی ایشیاء کے شعبے کی عارضی سربراہ ایلسی ویلز نے یہ جائزہ یہاں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیش کیا۔ تھنک ٹینک "وڈ،وولسن انٹرنیشنل سنٹر فار سکالرز"کی انہوں نے مشورہ دیا پاکستان کو اس کی بجائے امریکہ کے "بزنس ماڈل"پر غور کرنا چاہیے، امریکی افسر کی رائے میں ساٹھ ارب ڈالر کے سی پیک منصوبے سے صرف چین کو فائدہ پہنچے گا۔یاد رہے امریکہ کے علاوہ یورپین یونی کے متعدد ممالک چین کے اس منصوبے اور اس کے ذریعے علاقائی سطح پر انفراسٹرکچر قائم کرنے کیلئے قرضے فراہم کرنے کی کوششوں پر تنقید کر رہے ہیں جو سمجھتے ہیں اس طرح بعض ترقی پذیر ممالک پر اتنا قرضہ چڑھ جائے جو ادا کرنا ان کی سکت باہر ہوگا، سی پیک منصوبے میں ریل،سڑک اور توانائی کا انفرا سٹرکچر شامل ہے جو چین کے وسیع تر دس کھرب ڈالر کے بڑے منصوبے"بیلٹ اینڈ روڈ"کا ایک جزو ہے۔

ایلس ویلز نے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ سی پیک "امداد"نہیں ہے بلکہ یہ ایسا " غیر رعایتی قرضہ"ہے جس کے تحت تمام میٹریل اور لیبر چین سے آئے گی۔ اس منصوبے کا پاکستان پر معاشی بوجھ اس وقت زیادہ محسوس ہوگا۔ جب آئندہ چار سے چھ برسوں میں اسے ایک بری ادائیگی کرنی پڑے گی، انہوں نے کہا کہ اگر قرضے کی ادائیگی میں سہولت بھی ملی تو پھر بھی اس سے وزیراعظم عمران خان کا اصلاحاتی ایجنڈا بری طرح متاثر ہوگا۔ عالمی سطح کی چین کے منصوبے میں پاکستان میں بحیرہ عرب کے ساحل پر گوادر کی بندرگاہ کا قیام شامل ہے۔ سعودی عرب نے رواں سال کے آغاز میں اعلان کیا تھا کہ وہ گوادر میں دس ارب ڈالر کی لاگت سے تیل کی ریفائنری قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ایلس ویلز نے تسلیم کیا کہ چین کی طرح امریکہ اپنی سرکاری کمپنیوں کو پاکستان نہیں لا سکا لیکن پاکستان کیلئے امریکہ کی نجی سرمایہ کاری اور مالی امداد کے نتیجے میں اس اقتصادی بنیادی معاملات میں مدد ملے گی-

دوسری طرف چینی سفیر یائو جنگ نے سی پیک میں کرپشن کے امریکی الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے امریکہ سی پیک پر کرپشن کے الزامات لگاتے ہوئے احتیاط کرے۔ پانچویں سی پیک میڈیا فورم سے خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر یائو جنگ کا کہنا تھا میڈیا کا سی پیک میں اہم کردار ہے، اس منصوبے کے تحت چین کے پاور پلانٹ کم ترین ریٹ پر بجلی فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا سی پیک پرعملدرآمد کرانے میں ہم ایک ہیں، وزیراعظم عمران خان نے کہا سی پیک پاکستان حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

سی پیک میں کرپشن کے امریکی الزامات مسترد کرتے ہوئے چینی سفیر کا کہنا تھا امریکا سپر پاور ہے، دنیا میں امن و استحکام امریکہ کی ذمہ داری ہے، امریکی ڈپٹی سٹیٹ سیکریٹری نے سی پیک پر بات کی لہٰذا امریکہ سی پیک پر کرپشن کے الزامات لگاتے ہوئے احتیاط برتے۔

install suchtv android app on google app store