ڈونلڈ ٹرمپ اور مودی ملاقات کے دوران کشمیری اور سکھ برادری کا احتجاج

ڈونلڈ ٹرمپ اور مودی ملاقات کے دوران کشمیری اور سکھ برادری کا احتجاج ڈونلڈ ٹرمپ اور مودی ملاقات کے دوران کشمیری اور سکھ برادری کا احتجاج

امریکہ میں مقیم سکھ اور کشمیری مظاہرین کی بڑی تعداد نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے درمیان ملاقات کے دوران وائٹ ہاؤس کے باہر احتجاج کیا۔ مظاہرین نے اقلیتوں پر مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھارتی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔

تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر غلام نبی فائی کی زیر صدارت کشمیر سے متعلق عالمی آئینی فورم کا کہنا ہے کہ فورم کے اراکین ڈونلڈ ٹرمپ کو یاد دلانا چاہتے ہیں جنہوں نے کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان ثالثی میں مدد دینے کی پیشکش کی تھی تاکہ کشمیر کی حیثیت کا تعین ہوسکے۔غلام نبی فائی کے مطابق امریکہ، اقوام متحدہ یا کسی بھی تیسرے فریق کی جانب سے اس طرح کی ثالثی کی کوششیں شفاف انتخابات کے انعقاد کے لئے بڑی اہمیت کی حامل ہیں۔

سکھ مظاہرین کے گروہوں کا کہنا ہے کہ مودی حکومت بھارت کو ہندو ریاست بنانا چاہتی ہے اور سکھ اس کا حصہ نہیں بننا چاہتے انہوں نے کہا کہ خالصتان کا قیام سکھوں کے مسائل کا واحد حل ہے انہوں نے اس معاملے پر ریفرنڈم کرانے کا بھی مطالبہ کیا۔

install suchtv android app on google app store