ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد صورتحال معمول پر آگئی

ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد صورتحال معمول پر آگئی فائل فوٹو

ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد ملک بھرمیں صورتحال معمول کے مطابق رواں دواں ہے۔ مختلف شہروں میں جمہوریت کے حق میں ریلیاں نکالی گئیں۔ جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

ترکی کے مختلف شہروں میں نکالی گئی ریلیوں میں ہزاروں افراد نے شرکت کی جنہوں نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھارکھے تھے جن پر رجب طیب اردوان کے حق میں نعرے درج تھے۔ ناکام بغاوت کے دوران باغیوں سمیت ڈھائی سو سےزائد افراد مارے گئے۔ ترک فورسز نے منتخب حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش میں ملوث اعلی افسران سمیت ڈھائی ہزار سے زائد سپاہیوں کو حراست میں لے لیا۔ ملک بھر میں دو ہزار سات سو پینتالیس ججوں کو بھی برطرف کردیاگیا۔ تمام ججوں پر فتح اللہ گولن سے رابطے کا الزام ہے۔ترکی کی صورتحال اب مکمل کنٹرول میں ہے جبکہ باغیوں کے سہولت کاروں کے خلاف کارروائی جاری ہے۔

استنبول کے باسفورس پل کو کھول دیاگیا ہے۔ دونوں جانب سے گاڑیوں کی آمدورفت جاری ہے۔ ملک بھر میں کاروبار زندگی معمول کے مطابق رواں دواں ہے۔

ترک وزیراعظم بن علی یلدرم کا کہنا تھاکہ سازش میں ملوث تمام افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے گی۔ ترکی میں فوجی ٹولے کی بغاوت کی ناکام کوشش کےبعد زندگی معمول پر آگئی شہرشہر جمہوریت کے پروانوں کی ریلیاں جمہور کے جمہوریت کے حق میں نعرے۔ ترک صدر کاآمریت کےخلاف سیسہ پلائی دیوار بننےوالےعوام کو خراج تحسین۔

install suchtv android app on google app store