یمن کے سابق صدر علی عبداللہ صالح نے بحران کے حل کے لئے فریقین کو جنگ بندی کرکے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار داد پر عمل کرنیکی اپیل کی ہے۔
یمن کے سابق صدر علی عبداللہ صالح نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ وہ یمن میں لڑنے والے ہر گروپ جن میں القاعدہ، سرکاری ملیشیا، یمن کے صدر منصور ہادی کی وفادار ملیشیا اور دیگر شامل ہیں، پر زور دیا کہ وہ تمام صوبوں سے پیچھے ہٹ جائیں اور خاص طور پر عدن میں لڑائی بند کردیں۔
سابق یمنی صدر علی عبداللہ صالح جو تاحال جنرل پیپلز کونگریس پارٹی پر اپنا اثر و رسوخ برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ نے جنیوا میں یمن اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات شروع کرنے پر بھی زور دیا ہے۔
اس کے علاوہ انہوں نے مفاہمت اور اغوا کیے جانے والے افراد کی بازیابی کے لئے یمن میں اندرونی طور پر بھی مذاکرات پر زور دیا۔ عبداللہ صالح نے یمن میں 33 سال تک حکومت کی ہے اور انہیں 2011 میں ایک سال طویل عرب خلفشار کے بعد زبردستی حکومت سے علیحدہ کردیا گیا تھا۔