سائنس اور ٹیکنالوجی کی دنیا سے مختصر مختصر

ہمارے نظام شمسی سے باہر 715 نئے سیارے دریافت، چاند کی سطح پر ٹکرانے والے شہابی پتھر ٹکرانے کی روشنی زمین تک دیکھی گئی اور عالمی حدت کی ایک وجہ آتش فشان پہاڑوں کا اگلنا۔

امریکی خلائی دور بین نے 715 نئے سیاروں کا کھوج لگا لیا

امریکی ماہرین فلکیات نے ریکارڈ 715 نئے ایسے سیاروں کا کھوج لگایا ہے جو ہمارے نظام شمسی سے باہر دیگر ستاروں کے گرد مداروں میں گردش کر رہے ہیں۔ اس طرح اب تک ایسے سیاروں کی معلوم تعداد 1700 تک پہنچ گئی ہے۔ ان میں سے چار سیارے ایسے ہیں جو زمین کے حجم سے قریب ڈھائی گنا بڑے ہیں۔ سائنسدانوں کے مطابق اس طرح کے سیارے پانی کی موجودگی کے لیے سازگار ماحول کے حامل ہوتے ہیں۔ یاد رہے کہ کسی سیارے پر زندگی کی موجودگی کے لیے پانی کو بنیادی ضرورت سمجھا جاتا ہے۔

چاند کی سطح پر شہابی پتھر، روشنی زمین تک دیکھی گئی

چاند کی سطح پر ایک شہابی پتھر جا ٹکرانے کے باعث دھماکے اور اس سے پیدا ہونے والی روشنی زمین تک دیکھی گئی۔ ماہرین فلکیات کے مطابق ساڑھے چار فٹ قطر کا یہ شہابی پتھر گزشتہ برس ستمبر میں چاند کی سطح سے ٹکرایا تھا۔ ماہرین کے مطابق اس حجم کے پتھر روزانہ ہماری زمین کی جانب بھی بڑھتے ہیں تاہم وہ زمینی فضاء کی بدولت پیدا ہونے والی رگڑ کے باعث جل کر تباہ ہو جاتے ہیں۔ امریکی خلائی تحقیقی ادارے ناسا کے مطابق روزانہ مجموعی طور تقریباﹰ 100 ٹن وزن کے قریب خلائی اجسام ہماری زمینی فضا میں داخل ہوتے ہیں۔ تاہم یہ ہماری سطح زمین تک پہنچنے سے پہلے ہی ختم ہو جاتے ہیں۔

عالمی حدت کی ایک وجہ آتش فشاں پہاڑ

ایک تازہ اسٹڈی کے مطابق چھوٹے سائز کے آتش فشاں پہاڑوں کے پھٹنے سے اس بات کا سراغ ملا ہے کہ رواں صدی کے دوران عالمی حدت میں اضافہ کیوں ہوا۔ اس تحقیق کے مطابق آتش فشانوں سے پھوٹنے والی راکھ فضا میں بکھرنے سے زمین کی سطح تک پہنچنے والی روشنی کم ہو جاتی ہے جبکہ ان سے نکلنے والی گیسیں ریکارڈ حد تک بڑھ جاتی ہيں جو تپش کو جزب کرتی ہیں۔ سال 2000ء سے اب تک پھوٹنے والے کم از کم 17 آتش فشانوں سے لاوا نکلنے کے علاوہ فضا میں سلفر بھی پھیلی۔ ماہرین کے مطابق اب تک ماحولیاتی سائنسدان اس سلفر کے روشنی کی راہ روکنے کے اثر کو نظر انداز کیے ہوئے تھے۔

install suchtv android app on google app store