جیک ما ٹیکنالوجی کی دنیا چھوڑ کر کاشتکار بن گئے

ای کامرس کمپنی علی بابا فائل فوٹو ای کامرس کمپنی علی بابا

ای کامرس کمپنی علی بابا کے بانی جیک ما ٹیکنالوجی کی دنیا کی جانی پہچانی شخصیت ہیں۔

جیک ما 29 ارب ڈالرز سے زیادہ کے مالک ہیں اور طویل عرصے سے عوام کی نظروں سے دور ہیں۔

2019 میں انہوں نے علی بابا سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔

اکتوبر 2020 میں ان کی جانب سے چین کے بینکنگ ریگولیٹرز پر تنقید کی گئی تھی جس کے بعد حکام نے ان کے آنٹ گروپ کے مجوزہ 37 ارب ڈالرز کے آئی پی او کو روک دیا تھا۔

جس کے بعد جیک ما عوام کی نظروں سے غائب ہوگئے اور پھر گزشتہ سال کچھ عرصے ایک جاپانی یونیورسٹی میں اعزازی پروفیسر کے طور پر کام کیا اور وہاں پڑھتے بھی رہے۔

مگر علی بابا کے قیام سے قبل جیک ما ایک انگلش پڑھانے والے استاد کے طور پر کام کرتے رہے تھے۔

اب لگتا ہے کہ جیک ما نے کیرئیر کے تیسرے مرحلے کا آغاز کیا ہے۔

اکتوبر 2020 کے بعد سے جیک ما دنیا کے مختلف تدریسی اداروں میں کاشتکاری کی تعلیم حاصل کرتے رہے ہیں۔

درحقیقت جیک ما نے ہائی ٹیک فارمنگ کے شعبے میں مہارت حاصل کی ہے۔

اسپین، نیدرلینڈز، جاپان اور تھائی لینڈ میں انہوں نے ایگرو ٹیک کے شعبے میں تعلیم حاصل کی۔

نومبر 2023 میں انہوں نے ہوانگزو ماز کچن فوڈ نامی کمپنی کی بنیاد رکھی تھی۔

یہ کمپنی زرعی مصنوعات کی پراسیسنگ اور ریٹیل کا کام کرتی ہے جبکہ پری پیکنگ فوڈز کو بھی فروخت کرتی ہے۔

جیک ما نے کبھی عوامی طور پر واضح نہیں کیا کہ انہوں نے کاشتکاری کے شعبے میں نیا کیرئیر بنانے کا فیصلہ کیوں کیا ہے۔

مگر اگست 2023 میں ایک ویڈیو خطاب کے دوران انہوں نے اس حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا تھا۔

انہوں نے اس موقع پر کہا کہ 'میں نے دریافت کیا کہ زراعت کے شعبے میں کامیابی کے لیے زیادہ وسائل کی ضرورت نہیں بلکہ منفرد سوچ اور تخیل رکھنے والے افراد اس میں کامیاب ہو سکتے ہیں'۔

install suchtv android app on google app store