پی سی بی نے عمر اکمل کے الزامات کی مذمت کردی

پی سی بی نے عمر اکمل کے الزامات کی مذمت کردی پی سی بی نے عمر اکمل کے الزامات کی مذمت کردی

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بلے باز عمر اکمل کی جانب سے انھیں آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی اسکواڈ سے باہر کیے جانے کو 'سازش' قرار دینے کے حوالے سے دیے گئے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمر اکمل کو فٹنس ثابت کرنے کا پورا موقع دیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغامات کے ایک سلسلے میں عمر اکمل نے کہا تھا کہ ' تین چار برسوں سے مجھے ایک منصوبے کے تحت کرکٹ سے باہر کیا جا رہا ہے، میرا آخری مرتبہ انتخاب سے یہ چیز صاف صاف ظاہر ہوتی ہے'.

ان کا کہنا تھا کہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی (این سی اے) میں ہونے والے فٹنس ٹیسٹ میں انھیں چیمپیئنز ٹرافی کے لیے منتخب کیا گیا تھا لیکن انگلینڈ میں مکی آرتھر نے ایک منصوبے کے تحت ساری ٹیم کا ڈمی ٹیسٹ لیا اور انھیں اَن فٹ قرارد دے کر واپس بھیج دیا۔

عمر اکمل کا کہنا تھا کہ 'یہاں میرا شک ایک بار پھر یقین میں بدل گیا کہ میرے خلاف سازش ہو رہی ہے'۔

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ان کے اوپر جو بھی الزامات لگائے جاتے ہیں وہ آئندہ ان کی تفصیل دیں گے۔

عمر اکمل کے بیان کے بعد پی سی بی کی جانب سے جاری ہونے والے والے اعلامیے میں کہا گیا کہ ویسٹ انڈیز کے دورے سے قبل دیگر کھلاڑیوں کی طرح عمر اکمل کو بھی فٹنس بہتر بنانے کے لیے پروگرام دیا گیا تھا اور جب وہ لاہور میں فٹنس ٹیسٹ پاس کرنے میں ناکام رہے تو انھیں ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔

پی سی بی کے مطابق انگلینڈ میں آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے اسکواڈ کے انتخاب سے قبل ایک اور ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد آخر کار عمر اکمل کو 15 رکنی اسکواڈ میں شامل کیا گیا تھا۔

بیان کے مطابق پی سی بی اس بات پر زور دیتا ہے کہ ٹرینر ہر انٹرنیشنل میچ سے قبل اسکواڈ میں شامل کھلاڑیوں کی فٹنس کا ٹیسٹ لیں اور آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی سے قبل بھی پالیسی کے مطابق ٹیسٹ لیا گیا لیکن اس مرتبہ پھر عمر اکمل مطلوبہ فٹنس حاصل نہیں کرسکے اور ٹیم انتظامیہ کے پاس اس کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں رہ گیا کہ انھیں واپس بھیجوا دیا جائے۔

پی سی بی کے مطابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے عمر اکمل کو متعدد مواقع دیے لیکن بدقسمتی سے وہ فٹنس کی مطلوبہ سطح تک نہیں پہنچ سکے۔

مزید کہا گیا کہ پی سی بی گذشتہ روز (17 اگست کو) عمر اکمل کو جاری کیے گئے شوکاز نوٹس کے جواب کا انتظار کر رہا ہے، اس وقت تک بلے باز کو بے بنیاد الزامات سے باز رہنا چاہیے۔

مکی آرتھر پر الزامات

اس سے قبل عمر اکمل نے ایک پریس کانفرنس کے دوران ہیڈ کوچ مکی آرتھر پر نازیبا زبان استعمال کرنے اور گالیاں دینے کا الزام عائد کیا تھا۔

عمرا اکمل نے دعویٰ کیا کہ وہ منگل (15 اگست) کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی (این سی اے) گئے جہاں ان کی مکی آرتھر کے ساتھ تلخ کلامی ہوئی۔

مکی آرتھر سے گفتگو کی تفصیلات بتاتے ہوئے عمر اکمل نے کہا کہ، 'پہلے میں ٹرینر اور قومی ٹیم مینیجمنٹ کے غیرملکی اسٹاف سے ملا، جنہوں نے میرے ساتھ یہ کہہ کر کام کرنے سے انکار کردیا کہ وہ صرف ان کھلاڑیوں کے ساتھ کام کریں گے جن کے پاس پی سی بی کا سینٹرل کنٹریکٹ ہوگا، پھر میں ہیڈ کوچ کے پاس گیا'۔

عمر اکمل کے مطابق ہیڈ کوچ اچھے موڈ میں نظر نہیں آرہے تھے، وہ مجھے چیف سلیکٹر انضمام الحق کے پاس لے گئے جہاں این سی اے کے ہیڈ کوچ مشتاق احمد بھی موجود تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ مکی آرتھر نے انضمام اور مشتاق کے سامنے ان کے لیے نازیبا الفاظ استعمال کیے، جو میرے جیسے کرکٹر کے لیے انتہائی تکلیف دہ اور شرمندگی کی بات تھی۔

ان الزامات کے بعد پی سی بی کی جانب سے عمر اکمل کو شوکاز نوٹس جاری کیا جاچکا ہے، جس میں انہیں 7 دن میں جواب دینے کو کہا گیا ہے۔

install suchtv android app on google app store