پاکستانی اسکواش کی پہچان ہاشم خان امریکا میں انتقال کرگئے

ہاشم خان ہاشم خان

ملکی تاریخ میں پہلی بار دنیائے اسکوائش کے سب سے بڑے معرکے برٹش اسکواش میں قومی پرچم سربلند کرنیوالے ہاشم خان امریکا میں انتقال کرگئے۔ ہاشم خان نے پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں اسکوائش کو نئی جہتوں سے روشناس کرایا۔

ہاشم خان پشاور کے نواحی گاؤں نواکلے میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد عبداللہ خان پشاور میں ایک کلب میں ملازمت کرتے تھے جہاں انگریز فوجی افسران اسکواش کھیلا کرتے تھے۔ اسی دوران ہاشم خان کھلاڑیوں کے بال بوائے کی حیثیت سے خدمات سر انجام دینے لگے اور جب انگریز کھیل کر چلے جاتے تو وہ دیگر بچوں کے ہمراہ وہاں اسکوش کھیلا کرتے۔

1942 میں وہ برٹش ایئرفورس آفیسرز میس میں اسکواش کوچ بنے۔ 1944 میں انہوں نے ممبئی میں ہونے والی پہلی آل انڈیا اسکواش چیمپیئین شپ اپنے نام کرکے تاریخ رقم کی اور مسلسل 3 سال تک اعزاز کا دفاع کیا۔ قیام پاکستان کے بعد انہوں نے پاکستان فضائیہ میں ملازمت اختیار کرلی اور 1949 میں ہونے والی پہلی قومی اسکواش چیمپئین شپ اپنے نام کی۔

ہاشم خان نے پاکستان کی جانب سے پہلی بار اسکواش کا ٹائٹل جیت کر دیا۔ وہ مسلسل سات سالوں تک ایک ستارے کی ماند چمکتے رہے۔ اس کے علاوہ وہ 5 مرتبہ برٹش پروفیشنل چیمپئین شپ جبکہ 3،3 مرتبہ یو ایس اوپن اسکواش اور کینیڈین اوپن اپنے نام کرچکے ہیں۔ ہاشم خان گزشتہ 6 ماہ سے علیل تھے اور گزشتہ رات وہ 100 سال کی عمر میں امریکا کے شہر ڈینور میں دار فانی سے کوچ کرگئے۔

install suchtv android app on google app store