کراچی کے ہوٹل میں آتشزدگی، دم گھٹنے سے 11 افراد جاں بحق

کراچی کے ہوٹل میں آتشزدگی، دم گھٹنے سے 11 افراد جاں بحق کراچی کے ہوٹل میں آتشزدگی، دم گھٹنے سے 11 افراد جاں بحق

شارع فیصل پر واقع نجی ہوٹل میں آگ لگنے کے واقعے میں جھلسنے اور دم گھٹنے سے خواتین و بچوں سمیت 11 افراد جاں بحق اور 30 سے زائد زخمی ہوگئے۔

شارع فیصل پر واقع نجی ہوٹل میں آتشزدگی کا واقعہ رات گئے پیش آیا، آگ ہوٹل کے گراؤنڈ فلور پر واقع کچن میں لگی، جس نے آہستہ آہستہ ہوٹل کی 6 منزلوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جس کے باعث ہوٹل میں مقیم سیکڑوں افراد محصور ہوگئے۔

آگ بجھانے کے لیے فائر بریگیڈ کی تین گاڑیاں اور اسنارکل موقع پر پہنچے، جس کے بعد محصور افراد کو نکالنے کے لیے آپریشن کا آغاز کیا گیا۔

عمارت میں دھواں بھرجانے کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا رہا تاہم فائر برگیڈ حکام نے آگ پر تقریباً 3 گھنٹے بعد قابو پالیا، گھنٹوں تک عمارت میں محصور رہنے کے باعث جھلسنے اور دم گھٹنے سے خواتین و بچوں سمیت 11 افراد  جاں بحق اور 30 سے زائد زخمی ہوگئے۔

ریسکیو حکام کی جانب سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے، جبکہ لاشوں و زخمیوں کو جناح ہسپتال منتقل کیا گیا۔

آگ لگنے کے بعد ہوٹل میں مقیم کئی افراد نے کھڑکیوں سے چھلانگ لگا کر اپنی جان بچائی، چھلانگ لگانے والے افراد میں سے کئی افراد کو سنگین چوٹیں بھی لگیں، جنہیں تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔

جناح میڈیکل اسپتال کی ڈائریکٹر سیمی جمالی کے مطابق جاں بحق افراد میں 2 غیرملکی اور 2 ڈاکٹرز شامل ہیں، جب کہ 4 خواتین سمیت 10 افراد کی لاشیں جناح اسپتال لائی گئیں۔

اسپتال انتظامیہ کے مطابق عمارت میں دھوا ں بھرجانےسے 65 سے زائد افراد متاثر ہوئے، کئی افراد کو ابتدائی طبی امداد کے بعد اسپتال سے فارغ کردیا گیا۔

زرائع کے مطابق ہوٹل میں کچھ لوگ پھنسے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے، ریسکیو ٹیموں کی جانب سے ہوٹل کو کلیئر کرانے کے لیے آپریشن جاری ہے۔

آگ لگنے کے بعد میئر کراچی وسیم اختر نے متاثرہ ہوٹل کا دورہ کیا، میئر کراچی نے ہوٹل میں آگ لگنے جیسے واقعات سے نمٹنے کے لیے نامناسب انتظامات پر برہمی کا اظہار کیا۔

وسیم اختر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پہنچنے سے پہلی ہی ریسکیو ٹیمیں پہنچ چکی تھیں، فوری طور پر نہیں کہا جا سکتا کہ آگ کیسے لگی؟

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی کراچی میں آگ لگنے کے واقعات پیش آتے رہے ہیں، گزشتہ ماہ کراچی پورٹ ٹرسٹ(کے پی ٹی) کے ٹرمینل پر کھڑے آئل ٹینکر میں آگ لگ جانے کے باعث بھی 2 افراد جھلس کر جاں بحق ہوئے۔

مزید جانئیے: بحری جہاز آتشزدگی، ہلاکتوں کی تعداد 26 ہوگئی

کراچی کی تاریخ میں آتشزدگی کا بدترین واقعہ 2012 میں پیش آیا تھا، جب گارمنٹ فیکٹری میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں 289 افراد  جاں بحق ہوگئے تھے۔

گزشتہ برس بھی کراچی کے علاقے شیرشاہ میں ٹائروں کے گودام میں آگ لگ گئی تھی، جس پر بھی کئی گھنٹوں کے بعد قابو پایا گیا تھا۔

کراچی کے علاوہ بھی ملک میں آگ لگنے کے بدترین واقعے پیش آتے رہے ہیں، جس کی تازہ مثال گزشتہ ماہ بلوچستان کے ساحلی علاقے گڈانی میں تیل بردار جہاز میں لگنے والی آگ ہے، گڈانی شپ یارڈ میں ناکارہ تیل بردار جہاز کو توڑتے وقت آگ لگ گئی تھی، جس میں 19 سے زیادہ مزدور جل کر ہلاک ہوگئے تھے۔

install suchtv android app on google app store