ڈاکٹر عاصم عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دئیے گئے

ڈاکٹر عاصم حسین فائل فوٹو ڈاکٹر عاصم حسین

احتساب عدالت نے ڈاکٹرعاصم حسین کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔ عدالت نے بائیس فروری تک مقدمے کا چالان پیش کرنے کا حکم بھی دے دیا ہے۔

ڈاکٹرعاصم کی منگل کو عدالت میں ایک اور پیشی ہوئی۔اس بار پیشی پر ڈاکٹر صاحب کا ریمانڈ نہیں لیا گیا بلکہ انھیں سیدھا جیل بھیجنےکاحکم دیا گیا۔اس کیس کی تفتیشی رپورٹ بھی احتساب عدالت میں پیش کی گئی ۔ رپورٹ کےمطابق ڈاکٹرعاصم کےخلاف 462 ارب روپے کی کرپشن کی تحقیقات جاری ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ ڈاکٹرعاصم سےغیرملکی بینک اکاونٹ کی بھی تحقیقات کی گئیں۔ملزم اس اکاؤنٹ کا جواز پیش کرنے میں ناکام رہا ہے۔

مزید بتایا گیا ہے کہ ملزم نے پاکستانی نژاد برطانوی شہری کےساتھ برطانیہ میں سرمایہ کاری بھی کی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ نیشنل لوڈ مینجمنٹ میں اختیارات کے غیرقانونی استعمال کی تحقیقات میں پیشرفت ہوئی ہے۔ اس کیس میں دو وفاقی سکریٹریز کو بھی شامل تفتیش کیا گیا ہے۔سابق سی ای او کے بی ایل ڈی صفدر حسین سے بھی پوچھ گچھ کی گئی ہے۔

عدالت نے تفیشی افسر کی ملزم کے ایک ہفتے کے ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم کو جیل بھیجنے کا حکم دے دیا ہے۔
سماعت کے بعد پیپلزپارٹی کے رہنماسعیدغنی نے بھی ڈاکٹرعاصم سے ملاقات کی۔

ڈاکٹرعاصم کوسینٹرل جیل میں بی کلاس دےدی گئی ہے۔ڈاکٹرعاصم کی جیل آمدسےقبل ہی کمرہ تیارکرلیا گیا تھا۔جیل کےاس کمرے میں رنگ وروغن کیاگیا ہے۔

ذرائع کےمطابق ڈاکٹرعاصم کوایک خدمات گاربھی دیاگیا ہے۔کمرےمیں ٹی وی،ٹیبل،کرسی،کتابیں اورالماری رکھی گئی ہے۔ڈاکٹرعاصم کے لیے کمرے میں فریج بھی موجود ہے۔

install suchtv android app on google app store