سانحہ اے پی ایس کا ایک سال مکمل، قوم کا خراج عقیدت

وزیر اعظم نواز شریف سچ ٹی وی اسکرین گریب وزیر اعظم نواز شریف

وزیر اعظم نواز شریف نے سانحہ پشاور میں جاں بحق ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے آئندہ سے 16 دسمبر کا دن قومی عزم تعلیم کے دن کے طور پر منانے کا اعلان کیا۔

سانحہ اے پی ایس میں جاں بحق ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے مرکزی تقریب آرمی پبلک اسکول میں منعقد ہوئی جس میں سول و عسکری قیادت نے شرکت کی۔

تقریب میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، وزیر اعظم نواز شریف، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار، وزیر دفاع خواجہ آصف، گورنر خیبر پختونخوا مہتاب عباسی، وزرائے اعلیٰ اور دیگر سیاسی قائدین بھی شریک تھے۔

تقریب میں پاک فوج کی جانب سے شہداء کے لواحقین میں اعزازی میڈلز اور اسناد تقسیم کیے گئے، جبکہ طلبا نے دشمن کو ہر محاذ پر شکست دینے کے عزم کا اظہار کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج دکھ اور غم کے بوجھل احساس کے ساتھ یہاں آئے ہیں، پشاور میں ایک سال پہلے درد ناک سانحہ پیش آیا جس نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا، جو دیواریں بچوں کے ترانے سنتی تھیں بارود سے گونج اٹھیں اور پوری قوم نے اس واقعے کا درد محسوس کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس دردناک واقعے کے بعد پوری قوم نے سوال کیا کہ کیا ایسے درندے کسی نرمی کے مستحق ہیں؟ کیا اب بھی وقت نہیں آیا کہ تقسیم کی ساری لکیریں ختم کریں؟

ان کا کہنا تھا کہ سانحے کے بعد سیاسی و عسکری قیادت ایک جگہ بیٹھی اور فیصلہ کیا کہ غیر معمولی حالات میں غیر معمولی اقدامات کی ضرورت ہے، دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے، دہشت گردی پر فیصلہ کن ضرب لگانے اور معصوم بچوں کی جانیں لینے والوں کو عبرت ناک سزا دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

نواز شریف نے کہا کہ معصوم شہیدوں کے لہو نے ہم سب کو ایک کردیا، سیاسی قیادت کے تعاون سے آئینی ترمیم کی، فوجی عدالتیں بنائیں اور نیشنل ایکشن پلان بنایا گیا، ہماری بہادر افواج ایک جان ہو کر مشن میں مصروف ہیں، آپریشن ضرب عضب میں دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے، دہشت گردوں کی تربیت گاہیں تباہ ہوچکی ہیں اور اب وہ دن دور نہیں جب دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ آج کی دنیا تعمیر و ترقی کی دنیا ہے، خوشحالی کا سورج بھی علم کے افق سے طلوع ہوتا ہے، تعلیم دشمن انسانیت کے دشمن ہیں، علم کی شمع بجھانے والوں کا وجود ختم کردیا جائے گا اور پاکستان کا گوشہ گوشہ امن کا گہوارہ بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ نئی نسل کو اچھی تعلیم و تربیت سے آراستہ کرنا ہماری ذمہ داری ہے، توانائی کے بحران پر قابو پانے اور کراچی میں دیرپا امن لانے کی کوشش کررہے ہیں، بلوچستان میں ترقی و خوشحالی کے مشن پر چل رہے ہیں اور اب یہاں یہاں بارود کا دھواں اور نفرت کے نعرے نہیں ہوں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ 16 دسمبر کا المیہ ہمارے دلوں کو چھلنی ضرور کر گیا لیکن ہمیں ایک دوسرے کے قریب کردیا، یہ دن ہمارے لیے روشنی کا مینار بنے گا، شہید بچوں کے لہو کا حساب لیں گے اور یہ بچے ہمارے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ شہید بچوں کے والدین کے دکھ سے آگاہ ہوں، شہید بچوں کے لہو کی حرارت نے پاکستان کو ایک ملک کی حیثیت سے بدل کر رکھ دیا ہے، شہید بچوں کے لہو نے پاکستان کے مستقبل کا راستہ متعین کردیا جبکہ سیکیورٹی فورسز بچوں کے لہو میں اپنا لہو بھی شامل کررہے ہیں۔

نواز شریف نے 16 دسمبر کا دن ’قومی عزم تعلیم‘ کے دن کے طور پر منانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ دن ہماری تاریخ کا حصہ بن چکا اور ہمیں جہالت کے اندھیروں کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنا ہے۔

انہوں نے آرمی پبلک شہداء یونیورسٹی بنانے کا بھی اعلان کیا۔

سانحہ پشاور کی برسی کی دیگر تقریبات

خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے بھی آرکائیوز لائبریری میں تقریب منعقد ہوگی جس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان بھی شریک ہوں گے۔

شہر بھر میں تعزیتی ریفرنس اور دعائیہ تقریبات کا انعقاد ہوگا اور مختلف تنظیموں کی جانب سے سانحہ آرمی پبلک اسکول میں جاں بحق ہونے والوں کی یاد میں ریلیاں بھی نکالی جائیں گی۔

سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ضلع بھرمیں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

آرمی پبلک اسکول کی سیکیورٹی فوجی جوانوں کے سپرد کی گئی ہے، جبکہ شہر بھر میں دو ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

لاہور میں سانحہ اے پی ایس کی یاد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل صادق علی کا کہنا تھا کہ سانحہ پشاور پاکستان کی تاریخ کا بدترین واقعہ تھا اور مستقبل میں ایسے حملوں سے بچنے کے لیے ہمیں ناخواندگی کے خلاف جہاد کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ سوات میں 4 ماہ کے دوران دہشت گردوں کا صفایا کیا گیا اور آج بھی پاک فوج دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصروف ہے۔

کوئٹہ میں سانحہ اے پی ایس میں جاں بحق ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے گیریژن اکیڈمی میں تقریب منعقد کی گئی، جس میں طلبا و طالبات اور خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

تقریب میں شمعیں روشن کرکے سانحے میں جاں بحق ہونے والوں کے ورثا سے اظہار یکجہتی کیا گیا۔

تعلیمی اداروں میں چھٹی

سانحے میں جاں بحق ہونے والوں کی یاد اور ان کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کے لیے ملک بھر کے تعلیمی ادارے بھی آج بند ہیں۔

سانحہ پشاور کو ایک سال مکمل ہونے پر صوبہ سندھ، پنجاب اور بلوچستان کی حکومتوں کی جانب سے آج تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے، جبکہ خیبر پختونخوا حکومت نے آج پشاور میں عام تعطیل کا اعلان کر رکھا ہے۔

خیال رہے کہ 16 دسمبر 2014 کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر کالعدم تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) کے اندوہناک حملے میں 132 بچوں سمیت 144 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

install suchtv android app on google app store