نواز شریف پر نیب ریفرنسز میں دوبارہ فرد جرم عائد، ملزم کا صحت جرم سے انکار

  • اپ ڈیٹ:
  • زمرہ پاکستان
سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر فائل فوٹو سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر

سابق وزیراعظم نواز شریف پر نیب کے تین ریفرنسز میں دوبارہ فرد جرم عائد کردی گئی تاہم ملزم نے صحت جرم سے انکار کردیا۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کے خلاف نیب کی جانب سے دائر تین ریفرنسز کی سماعت کی۔

اس موقع پر نواز شریف کی موجودگی میں ان پر ایک مرتبہ پھر تینوں ریفرنسز میں فرد جرم عائد کی گئی اور جج محمد بشیر نے انہیں فرد جرم کے نکات پڑھ کر سنائے۔

سابق وزیراعظم نے روسٹرم پر آکر تینوں ریفرنسز میں صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے فیئر ٹرائل کے حق سے محروم کیا گیا اور میرے بنیادی حقوق سے انکار کیا گیا۔

عدالت نے نواز شریف پر لندن فلیٹس، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنسز میں دوبارہ فرد جرم عائد کی۔

اس سے قبل ان کی غیر موجودگی میں پیش ہونے والے نمائندے ظافر خان کے ذریعے نواز شریف پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

سماعت کے دوران فاضل جج محمد بشیر نے نواز شریف کی تین ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے درخواست مسترد کردی۔

عدالت نے نواز شریف پر باضابطہ فرد جرم کی کارروائی مکمل کرنے کے بعد سماعت 15 نومبر تک کے لئے ملتوی کردی۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف آج پانچویں مرتبہ احتساب عدالت کے روبرو پیش ہوئے، اس سے قبل وہ 26 ستمبر، 2 اکتوبر، 3 نومبر اور 7 نومبر کو ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے تھے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف احتساب عدالت میں پیشی کے لئے مری سے پنجاب ہاؤس پہنچے جہاں سے وہ پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ احتساب عدالت کے لئے روانہ ہوئے جب کہ اس موقع پر مریم نواز بھی ان کے ہمراہ تھیں۔

سابق وزیراعظم کی آمد کے موقع پر جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف سیکیورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کئے گئے۔ پولیس، ایف سی اور ایلیٹ فورس کے اہلکار تعینات ہیں جب کہ خواتین اہلکار بھی فرائض انجام دے رہی ہیں۔

احتساب عدالت مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کی جانب سے ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں عائد فرد جرم میں ترمیم کی درخواست کو بھی سنے گی۔

کیس کا پس منظر

سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کئے جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق تھے۔

نیب کی جانب سے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف ان کے بچوں حسن، حسین ، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا گیا۔

العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا۔

ملزمان کی پیشیاں

سابق وزیراعظم نواز شریف نیب ریفرنس کا سامنا کرنے کے لئے چار مرتبہ26 ستمبر، 2 اکتوبر، 3 نومبر اور 7 نومبر کو ذاتی حیثیت میں احتساب عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

دیگر ملزمان میں مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر 6،6 مرتبہ 9، 13، 19، 26 اکتوبر،3 اور 7 نومبر کو احتساب عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

نواز شریف کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز اب تک عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت نے انہیں مفرور ملزم قرار دے کر ان کا کیس الگ کردیا تھا۔

install suchtv android app on google app store