وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اگر ہم اپنی توجہ سائنس اور ٹیکنالوجی پر رکھیں تو ہم 25 سالوں میں ترقی پذیر ملکوں سے نکل کر ترقی یافتہ ممالک کی صف میں آجائیں گے۔
وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی میں 1970 کی دہائی تک پاکستان تیسری دنیا کے اکثر ممالک سے بہت آگے تھا۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سنہ 1971 میں سانحہ مشرقی پاکستان ہوا، ہمارا تمام تر فوکس دفاع پر چلا گیا۔ غلطی یہ ہوئی کہ امریکا اور چین کی طرح سول ملٹری انٹر فیس بناتے، ملٹری ریسرچ سول اور سول ریسرچ ملٹری شعبوں میں منتقل ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکا، اب پوری کوشش ہے کہ ایسا نظام تشکیل دیں کہ سول ملٹری ریسرچ کا انٹر فیس بنے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اس ہفتے وزیر اعظم کو 30 ارب ڈالر کا ایکسپورٹ پلان پیش کریں گے، غیر روایتی برآمدات جن میں بائیو ٹیکنالوجی کا سب سے بڑا حصہ ہوگا ہماری معیشت کو بدل کر رکھ دے گا۔
آج اگر پاکستان میں سائنس اور ٹیکنالوجی میں دلچسپی لے رہا ہے اُس وجہ فخر جہلم جناب فواد بھائی آپ ہیں. اس سے پہلے تو پتا ہی کو نہیں ہوتا تھا. اس لئے تو جہلم کی عوام چوہدری فواد پر فخر کرتی ہے اور آپنے لیڈر کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑی ہے.
— IMRAN BuTT (@imranbatt0099g1) January 31, 2020
انہوں نے کہا کہ ایسے ٹیکس اسٹرکچر کی سفارش کی ہے کہ دنیا بھر سے لوگ ٹیکنالوجی خصوصاً بائیو ٹیکنالوجی کے لیے پاکستان کو دیکھیں۔
وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ اگر حکومت نے اپنا فوکس سائنس اور ٹیکنالوجی پر رکھا تو ہم 25 سالوں میں ترقی پذیر ملکوں سے نکل کر ترقی یافتہ ممالک کی صف میں آجائیں گے۔