نیب ریفرنسز: نواز شریف کی تین ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

نواز شریف، مریم اور کیپٹن (ر) صفدر فائل فوٹو نواز شریف، مریم اور کیپٹن (ر) صفدر

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے نیب کے تین ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف کی تین ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست کی سماعت پر دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا جو سہ پہر تین بجے سنایا جائے گا۔

سماعت کے دوران سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ تینوں ریفرنسز میں آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے اور تمام ریفرنسز ایک ہی انکوائری اور تحقیقات کے نتیجے میں بنائے گئے جس میں الزام ہے کہ اثاثے نواز شریف کی ملکیت اور حسن و حسین نواز بے نامی دار ہیں۔

وکیل نے دلائل میں کہا کہ تینوں ریفرنسز میں ڈیفنس ایک ہی ہے، کیسز کی نوعیت بھی ایک ہے اور پراسیکیوشن بھی، اس لئے تین کے بجائے ایک ہی ریفرنس چلا کر کارروائی مکمل کی جائے۔

اس موقع پر پراسیکیوٹر نیب نے موقف اختیار کیا کہ تمام ریفرنسز میں تمام ملزمان کے کردار مختلف ہیں، ملزمان الگ الگ ہیں اور ٹرانزیکشن بھی مختلف ہیں، ایک سے زائد ملزمان پر سیکشن 17 ڈی کا اطلاق نہیں ہوتا۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ریمارکس دیے کہ ہائیکورٹ نے نیب آرڈیننس کے سیکشن 17 ڈی کے تحت درخواست نمٹانے کا حکم دیا ہے۔

عدالت نے فریقین وکلا کے دلائل سننے کے بعد نواز شریف کی تین ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

خیال رہے کہ احتساب عدالت نے نواز شریف کی تینوں ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست مسترد کردی تھی جس کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کی درخواست پر تینوں ریفرنسز کو یکجا کرنے سے متعلق دوبارہ سماعت کرنے کا حکم دیا تھا۔

تین ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست پر سماعت کے احکامات کے بعد احتساب عدالت نے جن دو گواہوں کو بیانات ریکارڈ کرانے کے لیے آج طلب کیا تھا ان کے سمن بھی معطل کر دیے۔

سیکیورٹی اقدامات

فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے باہر سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں، پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات ہے اور خواتین اہلکار بھی فرائض انجام دے رہی ہیں۔

احتساب عدالت میں نیب ریفرنسز کی آج دسویں سماعت ہے جب کہ نواز شریف 4، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر 6 مرتبہ عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

کیس کا پس منظر

سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کئے ہیں جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہے۔

نیب کی جانب سے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف ان کے بچوں حسن، حسین ، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا ہے۔

العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

ملزمان کی پیشیاں:

سابق وزیراعظم نواز شریف نیب ریفرنس کا سامنا کرنے کے لئے تین مرتبہ 26 ستمبر، 2 اکتوبر اور 3 نومبر کو ذاتی حیثیت میں احتساب عدالت کے روبرو پیش ہوئے ۔

دیگر ملزمان میں مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر 5،5 مرتبہ 9، 13، 19، 26 اکتوبر اور 3 نومبر کو احتساب عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

نواز شریف کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز اب تک عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت نے انہیں مفرور ملزم قرار دے کر ان کا کیس الگ کردیا تھا۔

install suchtv android app on google app store