وزیراعظم کی وطن واپسی، اسحاق ڈار بھی ہمراہ

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی فائل فوٹو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی لندن اور نیویارک کے7 روزہ دورے کے بعد واپس وطن روانہ ہوگئے ہیں۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی وزیراعظم  کے ساتھ ہیں اور پاکستان واپس آرہے ہیں۔

روانگی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار ان کے ساتھ ہیں اور پاکستان واپس آرہے ہیں۔

وزیر اعظم نے روانگی سے قبل سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات بھی کی۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ہائی کمشنر سید ابن عباس نے رخصت کیا۔

مزید جانئیے: سول اور عسکری قیادت تمام اہم معاملات پر متحد ہے: وزیر اعظم

جب ان سے وزیر خزانہ کے استعفے کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کوئی واضح جواب نہیں دیا۔

دوسری جانب نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی ون آن ون اہم ملاقات آج لندن میں ہورہی ہے جس میں مسلم لیگ (ن) کے سیاسی مستقبل اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ پنجاب لندن پہنچ گئے جہاں ان کی سابق وزیراعظم نواز شریف سے ون آن ون اہم ملاقات ہوگی۔

ذرائع کے مطابق شہباز شریف اپنے بڑے بھائی نواز شریف کو پاکستان کے سیاسی حالات اور زمینی حقائق سے آگاہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں سے متعلق ڈوزیئراقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے حوالے

اس سے قبل شاہد خاقان عباسی نے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کے دوران کشمیر کا مقدمہ پیش کرتے ہوئے خطے میں بھارتی جرائم کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا جب کہ بھارت کو کسی بھی مہم جوئی کے نتیجے میں منہ توڑ جواب کا بھی پیغام دے دیا۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے آج اقوام متحدہ کے چارٹر کی مسلسل خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں، بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں حق خود ارادیت کی کوششوں کو طاقت کے ذریعے سے کچلنے کے لیے 7 لاکھ فوجی تعینات کر رکھے ہیں۔

وزیراعظم نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گنوں کے استعمال اور دیگر جرائم سے روکے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: بھارتی مہم جوئی اور کولڈ اسٹارٹ ڈاکٹرائن کا بھرپور جواب دیں گے: شاہد خاقان عباسی

افغانستان سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے دو ٹوک مؤقف اپنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے مسائل کا فوجی حل نہیں، اس کے لیے مصالحت کا راستہ اختیار کرنا ہوگا، افغانستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانے ہیں جو سرحد پار کرکے پاکستان میں کارروائیاں کرتے ہیں۔

وزیراعظم نے دوٹوک مؤقف اختیار کیا کہ پاکستان افغان جنگ کو اپنی زمین پر لڑنے کے لیے ہرگز تیار نہیں اور نہ ہی ہم کسی ایسی پالیسی کی حمایت کرینگے جو افغانستان اور پاکستان کے عوام کی پریشانیوں میں اضافے کا باعث بنے۔

install suchtv android app on google app store