پاناما کیس فیصلہ کے خلاف نواز شریف نے نظرثانی اپیلیں دائر کردی

سابق وزیراعظم نواز شریف نے پاناما کیس کے سلسلے میں سپریم کورٹ کی جانب سے اپنی نااہلی کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیلیں دائر کردی۔ نواز شریف کی جانب سے 34، 34 صفحات پر مشتمل 3 نظر ثانی اپیلیں ایڈووکیٹ خواجہ حارث نے جمع کروائیں۔

درخواست میں نواز شریف نے موقف اختیار کیا کہ جس بنیاد پر انہیں نااہل کیا گیا وہ کاغذات نامزدگی میں ظاہر کیے گئے تھے، لہذا سپریم کورٹ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے۔

یاد رہے کہ گذشتہ ماہ 28 جولائی کو سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کیس کے حوالے سے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ پر سماعت کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو بطور وزیراعظم نااہل قرار دے دیا تھا۔

ملکی تاریخ کے اس سب سے بڑے کیس کا حتمی فیصلہ جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس اعجاز افضل خان، جسٹس شیخ عظمت سعید، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس گلزار احمد پر مشتمل سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بینچ نے سنایا تھا۔

25 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں سپریم کورٹ کے 5 جج صاحبان کی جانب سے سابق وزیراعظم کو نااہل قرار دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ نواز شریف نے ’کیپیٹل ایف زیڈ ای‘ سے متعلق کاغذات نامزدگی میں حقائق چھپائے، وہ عوامی نمائندگی ایکٹ کی شق 12 کی ذیلی شق ’ٹو ایف‘ اور آرٹیکل 62 کی شق ’ون ایف‘ کے تحت صادق نہیں رہے، لہذا نواز شریف کو رکن مجلس شوریٰ کے رکن کے طور پر نااہل قرار دیا جاتا ہے۔

عدالتی بینچ نے الیکشن کمیشن کو فوری طور پر نواز شریف کی نااہلی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی ہدایت کی تھی، جس کے بعد وہ وزارت عظمیٰ کے عہدے سے سبکدوش ہوگئے تھے جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے بھی نواز شریف کی نااہلی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا تھا۔

نواز شریف کی سبکدوشی کے بعد ترجمان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر باضابطہ ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ 'پٹیشن کے اندراج کے فیصلے سے لے کر فیصلے تک مختلف مراحل پر شدید تحفظات کے باوجود اس فیصلے پر عمل درآمد کیا جائے گا'۔

ترجمان نے مزید کہا تھا کہ فیصلے کے بارے میں شدید تحفظات کے حوالے سے تمام آئینی و قانونی آپشنز استعمال کیے جائیں گے۔

install suchtv android app on google app store