راحیل شریف کی فوجی اتحاد کی سربراہی باعث فخر ہے: اسحٰق ڈار

وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے جنرل راحیل شریف کو سعودی سربراہی میں فوجی اتحاد کی رہنمائی کے لیے اجازت دینے کے حکومتی فیصلے کو درست قرار دے دیا۔

امریکا میں پاکستانی سفارت خانے میں پریس کانفرنس کے دوران اسحٰق ڈار نے ایک صحافی کی جانب سے جنرل راحیل شریف کی اسلامی فوجی اتحاد کو متنازع قرار دینے کو مسترد کردیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سعودیہ نے انھیں اس وقت فورس کی سربراہی کا کہا تھا جب وہ پاک فوج کے چیف تھے لیکن حکومت نے منصوبے کو رد کیا تھا کیونکہ وہ متنازع ہوجاتے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم نے جنرل راحیل شریف کی ریٹائرمنٹ کا انتظار کیا، یہ ملک کے لیے اعزاز کی بات ہے کہ وہ 30 ممالک کی افواج کی سربراہی کررہے ہیں، اگر پاکستان نہیں کرتا تو کوئی اور کرتا'۔

ان کا کہنا تھا کہ جنرل راحیل کو اسلامی فوج کا سربراہ بنانے کا فیصلہ درست تھا 'کیا یہ اعزاز کسی دوسرے ملک کو دیا جاتا تو ہم خوش ہوتے؟ نہیں، ہم خوش ہیں کہ اس کا سربراہ پاکستانی ہے یہ پاکستان کے لیے نیک شگون ہے'۔

اسحٰق ڈار نے تنقید کرنے والوں پر اس فوجی اتحاد کے شرائط وضوابط پر توجہ دینے پر زور دیا۔

فوجی اتحاد کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 'یہ فورس دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے استعمال ہوگی اور ہم اسی جنگ کے خلاف اپنے گھر میں لڑ رہے ہیں'۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے جنرل راحیل شریف کو فورس کی سربراہی کی اس وقت اجازت نہیں دی جب وہ آرمی چیف تھے کیونکہ اس سے 'آرمی اسی ایک کمانڈ میں آتی اور وہ مناسب نہیں ہوتا لیکن اب وہ ریٹائر ہوچکے ہیں جو مناسب ہے'۔

install suchtv android app on google app store