حکمران خاندان کے بچے بالغ ہونے سے پہلے ہی کھرب پتی بن جاتے ہیں: ڈاکٹر طاہر القادری

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پڑھے لکھے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان بے روزگار جبکہ حکمران خاندان کے بچے بالغ ہونے سے پہلے ہی کھرب پتی بزنس مین بن جاتے ہیں۔ یہ کیسی جمہوریت ہے جس میں وزیراعظم رزق حلال کے بارے میں پوچھے گئے سوالوں کا جواب نہیں دیتے۔

یوم پاکستان کے موقع پر عوامی تحریک کے مرکزی رہنماؤں سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ وطن عزیز میں سیاسی، سماجی و معاشی انصاف ناپید اور جمہوریت کے نام پر بادشاہت قائم ہو چکی ہے۔

قائد اعظم نے اقلیتوں کو تحفظ کا یقین دلایا تھا مگر یہاں عوام کی اکثریت مٹھی بھر مقتدر کرپٹ ایلیٹ کے ظلم اور استحصال کا شکار ہے۔

پڑھے لکھے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان بے روزگار جبکہ حکمران خاندان کے بچے بالغ ہونے سے پہلے ہی کھرب پتی بزنس مین بن جاتے ہیں۔ یہ کیسی جمہوریت ہے جس میں وزیراعظم رزق حلال کے بارے میں پوچھے گئے سوالوں کا جواب نہیں دیتے۔

وزیراعظم ہاؤس قومی سلامتی کے تحفظ کی بجائے سلامتی پر حملے کرنے کا ہیڈ کوارٹر بن چکا ہے۔ کرپٹ حکمرانوں نے امن اور محبت کے فروغ کیلئے حاصل کئے گئے پاکستان کو کرپشن، انتہا پسندی اوردہشتگردی کے راستے پر ڈال دیا۔

انہوں نے کہا کہ کیا قائداعظم نے پاکستان اس لئے بنایا تھا کہ جب کسی وزیراعظم سے اسکے محلات کے بارے میں سوال کیا جائے تو وہ جھوٹ بولے؟ اور عام آدمی رزق حلال کے ایک ایک نوالے کو ترسے۔ بیٹیاں والدین کے پاس شادی کے اخراجات نہ ہونے کے باعث بوڑھی ہوجاتی ہیں جبکہ حکمرانوں کو اپنے دنیا بھر میں پھیلے ہوئے اثاثوں کی تعداداور مالیت کا علم نہیں۔

سربراہ عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ پاکستان بننے سے قبل قابض انگریز کے عہد حکمرانی میں جلیانوالا باغ جیسے سانحات ہوتے تھے، قیام پاکستان کے بعد جنرل ڈائر کی آمرانہ سوچ رکھنے والے حکمران سانحہ ماڈل ٹاو¿ن برپا کرتے ہیں۔

install suchtv android app on google app store