سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی 7 دن کے لیے حفاظتی ضمانت منظور

سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی فائل فوٹو سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی

ہائی کورٹ نے 7 روز کے لئے سابق وزیراعظم اور پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس نور الحق قریشی نے یوسف رضا گیلانی کی 8 مختلف مقدمات میں 7 روز کے لئے حفاظتی ضمانت کی درخواستوں کی سماعت کی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے صدر راجہ علیم عباسی ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی گئیں درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایف آئی اے نے کرپشن کے مقدمات میں ان کے وارنٹ گرفتاری حاصل کیے ہیں، عدالت سے استدعا ہے کہ ان کے وارنٹ گرفتاری معطل کرتے ہوئے حفاظتی ضمانت منظور کی جائے تاکہ وہ ٹرائل کورٹ میں پیش ہوسکیں۔

سماعت کے دوران یوسف رضا گیلانی کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے اپنے دلائل میں کہا کہ یوسف رضا گیلانی پر فیصل صدیقی نامی شخص سے 50لاکھ روپے لینے کا الزام ہے، ایک الزام میں ان کے خلاف 21 مقدمات درج کرلئے گئے، ایف آئی آر میں یوسف رضا گیلانی کا نام شامل نہیں تھا ان کا نام چالان میں بعد میں شامل کیا گیا، یوسف رضا گیلانی قانون کا احترام کرتے ہیں اور عدالت کے سامنے سرنڈر کرنے کو تیار ہیں، 12مقدمات میں ٹرائل کورٹ سے ضمانت منظور ہو چکی ہے اور وہ عدالت میں پیش ہونے کے لئے بھی تیار ہیں ۔ عدالت سے استدعا ہے کہ ان کی حفاظتی ضمانتیں منظور کی جائیں تاکہ وہ ٹرائل کورٹ کے سامنے پیش ہوسکیں۔

ہائی کورٹ نے موقف سننے کے بعد 7دن کے لیے ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض یوسف رضا گیلانی کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کے سامنے پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

عدالت سے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں، ہمارے قائدین عدالتوں میں پیش ہوتے رہے اس لیے وہ بھی عدالت میں پیش ہوئے، سیف الرحمان نے بھی ان کے خلاف مقدمات بنائے تھے، انہوں نے 10 سال جیل کاٹی مگران کے دور میں کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا، ایف آئی اے وفاقی حکومت کے ماتحت ادارہ ہے، حکومت کی اجازت کے بغیر ایف آئی اے کسی قسم کی کارروائی نہیں کرسکتی، انہیں افسوس ہے کہ آج جب وہ عدالت میں تھے تو ان کے خلاف ایک اور کیس بن گیا لیکن انہیں عدالتوں سے انصاف کی توقع ہے۔

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پولیس کے سامنے اعترافی بیان کی کوئی اہمیت نہیں، اعترافی بیان وہی اہم ہے جو عدالت میں دیا جائے، پیپلز پارٹی انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف اور فوجی آپریشن کے حق میں ہے، ہم پر یہ الزام نہیں لگایا جاسکتا کہ ہم دہشت گردی کی حمایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو اور نواز شریف نے میثاق جمہوریت کا پر دستخط کئے تھے اور اس پر 85 فیصد عمل درآمد ان کی وزارت عظمیٰ کے دوران میں ہوا تھا اگر مسلم لیگ (ن) باقی 15 فیصد پر عمل کرناچاہئے تو پیپلز پارٹی بھی تیار ہے۔

واضح رہے کہ یوسف رضا گیلانی اور مخدوم امین فہیم سمیت دیگر افراد کے خلاف ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان میں متعلق بدعنوانی کے کئی مقدمات درج ہیں۔ گزشتہ ہفتے ایف آئی اے کراچی کی انسداد بدعنوانی عدالت میں 12 مقدمات کے حتمی چالان پیش کیے تھے جس پر عدالت نے دونوں شخصیات کو گرفتار کر کے 10 ستمبر کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

 

install suchtv android app on google app store