الیکشن کمیشن کا عام انتخابات میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا اعتراف

الیکشن کمیشن نے عام انتخابات میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا اعتراف کرلیا، انتخابی جائزہ رپورٹ 9 ماہ بعد خاموشی سے جاری کردی گئی، یو این ڈی پی کی مدد سے تیار کردہ رزلٹ مینجمنٹ سسٹم ناکامیاب رہا۔

الیکشن کمیشن نے دسمبر 2013ء میں تیار ہونیوالی انتخابی رپورٹ 9 ماہ بعد خاموشی سے جاری کردی، ڈی جی الیکشن کمیشن شیر افگن کی سربراہی میں کام کرنے والی 16 رکنی کمیٹی نے عام انتخابات 2013ء میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا اعتراف کیا ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو امیدواروں کی جانچ پڑتال کیلئے بہت کم وقت ملا، اسٹیٹ بینک، ایف بی آر، نادرا اور نیب نے مکمل تعاون نہیں کیا، بڑی تعداد میں انتخابی امیدوارں کو مناسب جانچ پڑتال کے بغیر کلیئر کردیا گیا۔

الیکشن کمیشن نے اپنی رپورٹ میں اعتراف کیا ہے کہ چھپائی میں تاخیر کے باعث بعض حلقوں میں بیلٹ پیپرز دیر سے پہنچے، پولنگ ڈے کو یو این ڈی پی کی مدد سے تیار کردہ رزلٹ مینجمنٹ سسٹم ناکامیاب رہا، جس کے باعث بڑی تعداد میں ریٹرنگ افسران نے ہاتھ سے بنائے ہوئے نتائج الیکشن کمیشن بھیجے، فارم 16 میں نقائص موجود تھے۔

مزید بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے جائزہ رپورٹ میں آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کی مکمل وضاحت نہ ہونے کا اعتراض اٹھاتے ہوئے اس ضمن میں مزید قانون سازی کا مطالبہ کیا ہے

install suchtv android app on google app store