بھارت کی جانب سے کشمیری رہنماؤں پر پابندیاں لگانا بین الاقوامی اصولوں کی توہین ہے: دفتر خارجہ

دفتر خارجہ فائل فوٹو دفتر خارجہ

پاکستان نے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں مسرت عالم بٹ کی زیر قیادت مسلم لیگ جموں و کشمیر پر پانچ سال کے لیے پابندی عائد کرنے کے بھارتی حکام کے فیصلے کی شدید مذمت کی ہے۔

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعرات کو یہاں ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ کشمیری رہنمائوں پر پابندیاں لگانا بھارت کی جانب سے بین الاقوامی اصولوں کی توہین ہے۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے علاقہ میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی قابض افواج نے جموں و کشمیر میں شہریوں اور کشمیری رہنمائوں پر پابندیاں لگا رکھی ہیں۔ اس سوال کے جواب میں کہ کیا آنے والے سال میں بھارت کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے کوئی امکانات ہیں، ترجمان نے کہا کہ بھارت کو بات چیت کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

تاہم انہوں نے واضح کیا کہ بھارت کے ساتھ بات چیت صرف برابری، احترام اور تنازعہ جموں و کشمیر کو ترجیحی مسئلہ کے طور پر زیر بحث لانے کی بنیاد پر ہوسکتی ہے۔ خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے ممالک کے ساتھ تعلقات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور جی سی سی جلد ایک آزاد تجارتی معاہدہ کریں گے جو جی سی سی کی طرف سے کسی بھی ملک کے ساتھ اس قسم کا پہلا معاہدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں بات چیت ہو رہی ہے، جلد معاہدے پر دستخط کردیئے جائیں گے۔

دفتر خارجہ کی ترجمان نے اس رپورٹ کو مسترد کردیا جس میں دعویٰ کیا گیا ہے بھارت نے پاکستان سے لشکر طیبہ کے بانی حافظ سعید کو حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قیاس آرائیوں پر مبنی رپورٹنگ ہے۔ دفتر خارجہ کی ترجمان نے پاکستان میں بعض غیر ملکی مشنز کی طرف سے بلوچ مظاہرین کے حوالے سے تبصروں کو مداخلت قرار دیا اور اس پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک اپنے اندرونی معاملات کو سنبھالنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان کا آئین اپنے شہریوں کو اظہار رائے کی آزادی کی ضمانت دیتا ہے اور ایسے معاملات کو اندرونی طور پر نمٹنے کے لیے قوانین موجود ہیں۔ ترجمان کا یہ بیان ناروے کے سفارت خانے اور پاکستان میں یورپی یونین کے سفیر کی حالیہ ٹویٹس پر ایک سوال کے جواب میں آیا جس میں اسلام آباد میں بلوچ مظاہرین کے ساتھ مبینہ ناروا سلوک پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں غیر ملکی سفارت خانوں کی مداخلت افسوسناک ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ ملک کی عدالتیں خود مختار ہیں اور کئی مواقع پر اس حوالے سے فیصلے کرچکی ہیں۔ دفتر خارجہ کی ترجمان نے پریس بریفنگ میں بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی کامیابیوں اور سفارت کاری کے شعبے میں وزارت خارجہ کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کا سالانہ جائزہ بھی پیش کیا۔

install suchtv android app on google app store