احسن اقبال کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج

احسن اقبال فائل فوٹو احسن اقبال

سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کو نظم و ضبط والا انسان قرار دے دیا۔ سپریم کورٹ میں سابق وزیرداخلہ احسن اقبال کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔

چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ عدالت نے کہا کہ احسن اقبال نے2018ء میں سیمینار سے خطاب میں یہ کہا کہ ان کی بھی عزت نفس کا تحفظ ہونا چاہیئے اور ہم نہیں سمجھتے کہ کچھ ایسا کہا گیا جس کو توہین عدالت کے طور پر دیکھا جائے۔

درخواست گزار محمود نقوی نے استدعا کی کہ میرا مدعا یہ ہے کہ کوئی بھی آئین وقانون سے بالاتر نہیں ہے۔ جس پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال پاکستان نے درخواست گزار سے کہا کہ عدالت کے سامنے تقریر نہ کیجیے، سپریم کورٹ کا توہین عدالت کا اختیار عام استعمال کے لیے نہیں ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ احسن اقبال نے جذباتی تقریر میں کہہ دیا تھا کہ ان کی عزت بھی کسی جج یا جرنیل کے برابر ہے اور میری نظر میں احسن اقبال بڑے سنجیدہ اور دانشور ہیں۔

واضح رہے کہ 2 مئی 2018ء کو سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی تھی۔

درخواست میں سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کے خلاف عدلیہ مخالف بیان دینے پر آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت نا اہل قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔

install suchtv android app on google app store