ایان علی کے بیرون ملک جانے پر کوئی پابندی نہیں: چیف جسٹس

 ماڈل ایان علی فائل فوٹو ماڈل ایان علی

سپریم کورٹ میں ماڈل ایان علی توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس ایان علی کے بیرون ملک جانے کے فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونے پر وزارت داخلہ پر برہم ہوگئے، انکا کہنا ہے کہ ایان علی کے بیرون ملک جانے پر کوئی پابندی نہیں۔

سپریم کورٹ اسلام آباد میں ایان علی توہین عدالت کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے کی، سماعت کے دوران چیف جسٹس برہم نظر آئے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا عدالت کے احکامات پر عملدرآمد ہو چکا۔؟ ایان علی کی توہین عدالت کیس پر فیصلہ دے چکے ہیں، تفصیلی فیصلہ بھی جلد آ جائے گا ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کے حکم کے بعد تمام درخواستیں غیر موثر ہو چکی ہیں، ایان علی کے بیرون ملک جانے پر کوئی پابندی نہیں، اگر کسی ہمارے حکم پر عمدرامد نہ ہوا تو ہم ہائی کورٹ پر نہیں چھوڑیں گے خود دیکھیں گے ۔

وزارت داخلہ کے وکیل کی توہین عدالت کی درخواست پر نقطہ چینی پر چیف جسٹس برہم ہوگئے اور کہا اگر آپ کا اصرار ہے تو پورے معاملے کو دوبارہ دیکھ لیتے ہیں پھریہ نہ ہو آپ ہائی کورٹ کی توہین عدالت بھول جائیں، ہم خود آپ کو توہین عدالت پر طلب کر لیں۔

عدالت کی برہمی کے بعد وزارت داخلہ کے وکیل نے یقین دھانی کروائی کہ حکومت سے ہدایت لے کر وقفے کے بعد عدالت کو آگاہ کردیں گے۔

مزید جانئیے: ای سی ایل سے اخراج، عدالتی حکم نامے کی کاپی طلب

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے ماڈل ایان علی کی توہین عدالت کی درخواست سماعت کے لیے منظورکرلی ہے، ایان علی نے ای سی ایل سے نام نہ نکالے جانے پرسیکرٹری داخلہ کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔

واضح رہے کہ ایان علی کو 2015 میں راولپنڈی ایئر پورٹ سےکروڑوں ڈالرمالیت کی غیرملکی کرنسی اسمگل کرنے کےالزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

install suchtv android app on google app store