پاکستان کے مرکزی بینک اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کااعلان کر دیا ہے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق شرح سود ڈیڑھ فیصد اضافے سے 13 اعشاریہ 75 فیصد ہو گئی ہے۔
آج کے اجلاس میں مالیاتی پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے پالیسی کی شرح 150 بیسس پوائنٹس بڑھائی ہے۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ مانیٹری اور اقتصادی پالیسی سے طلب کو پائیدار کرنا ہوگا، مہنگائی کی توقعات اور بیرونی خدشات کم کرنے کی ضرورت ہے۔ مہنگائی کی صورتحال بیرونی اور اندرونی حالات سے متاثر ہوئی ہے۔ رواں مالی سال کی اقتصادی پالیسی، انرجی سبسڈی پیکیج سے طلب بڑھی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق روس یوکرین جنگ اور چین میں نئی کوویڈ لہر کی وجہ سے سپلائی میں نئے سرے سے خلل کی وجہ سے افراط زر میں شدت آئی ہے جس کا اثر دنیا بھر کے بینکوں پر پڑا ہے۔
1/3 At today’s meeting, MPC decided to raise policy rate by 150bps to 13.75%. This action, together with much needed fiscal consolidation, should help moderate demand to more sustainable pace while keeping inflation expectations anchored & containing risks to external stability.
— SBP (@StateBank_Pak) May 23, 2022
دوسری جانب وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف نے ملکی معیشت کو سست کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔