دنیا کو پیچھے چھوڑنے کیلئے روس کا اہم منصوبے پر غور شروع

روسی صدر ولادی میر پیوٹن فائل فوٹو روسی صدر ولادی میر پیوٹن

روس نے دنیا کو پیچھے چھوڑتے ہوئے اپنا خلائی اسٹیشن بنانے پر غور شروع کردیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روس کی قومی خلائی کارپوریشن روسکو سموس کا کہنا ہے کہ روس بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر انحصار ختم کرتے ہوئے اپنا خلائی اسٹیشن بنانے پر غور کررہا ہے، روس 2024 کے بعد بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر اپنا کام جاری رکھنے کے بارے میں فیصلہ اپنی تکنیکی صورت حال اور قومی خلائی اسٹیشن بنانے کے منصوبوں کی تکمیل کے بعد کرے گا۔

روسی قومی خلائی ایجنسی کے بیان کے مطابق ہم نے اپنے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن شراکت داروں کے ساتھ اسٹیشن پر مل کر کام کرنے کی میعاد 2024 تک اتفاق کیا ہے۔

روسکو سموس کا کہنا ہے کہ اس مدت کے بعد موجودہ عالمی خلائی اسٹیشن کے ماڈیولز کی تکنیکی حالت، جس کی میعاد تقریباً ختم ہوچکی ہے، لہٰذا موجودہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے ساتھ کام کرنے کا فیصلہ ایک نئی نسل کے قومی خلائی سروس اسٹیشن کی انسٹالیشن کے بعد کیا جائے گا۔

روسکو سموس نے واضح کیا کہ جیسے ہی ان امور کے بارے میں فیصلہ کرلیا جائے گا شراکت داروں کے ساتھ بات چیت 2024 کے بعد تعاون کی شرائط پر شروع ہوگی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل روسی نائب وزیر اعظم یوری بوریسوف کی انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ موجودہ خلائی اسٹیشن کی معیاد کا وقت مقررہ ختم ہو چکا ہے اور اس کی زندگی بہت کم رہ گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حادثات کی صورت میں کسی بھی خطرے سے بچنے کے لیے اسٹیشن کا تکنیکی معائنہ کرنا ضروری ہے، اس کے بعد فیصلہ کیا جانا چاہئے۔

یاد رہے روسیا 1 ٹی وی اسٹیشن پر پیوٹن کا پروگرام ہے کہ روس 2025 میں آئی ایس ایس چھوڑ سکتا ہے، بوریسوف نے روسیا 1 ٹی وی اسٹیشن پر پروگرام “ماسکو ۔ کریملن کا پیوٹن” کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ روس 2025 میں بین الاقوامی خلائی اسٹیشن چھوڑ سکتا ہے۔

install suchtv android app on google app store