پندرہ برس سے کومے میں رہنے والے سعودی شہزادے میں زندگی کے آثار پیدا ہوگئے، نوجوان شہزادے کی انگلیوں کے حرکت کرنے کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹروں کی جانب سے سعودی شہزادے خالد بن طلال کے بیٹے میں 15 برس بعد زندگی کی آثار پیدا ہونے کو ناقابل یقین قرار دیتے ہوئے قدرت کا معجزہ قرار دیا گیا ہے۔
کیونکہ اربوں کی جائیداد کے مالک شہزادہ ولید بن خالد بن طلال گزشتہ برس سے کومہ تھے اور ماہر سے ماہر ڈاکٹر بھی انہیں ہوش میں لانے میں ناکام رہا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شہزادہ ولید 2005 میں ملٹری کالج سے تعلیم حاصل کرنے کے دوران ایک ٹریفک حادثے کا شکار ہوگئے تھے جس کے بعد وہ کومہ میں چلے گئے۔
? فيديو الأمير النائم
— يحيى الغماري (@yahyaalghamri) October 19, 2020
بعد 15 عاما قضاها في غيبوبة ... الأمير النائم الوليد بن خالد يحرك يده ...
اللهم ردّ له عافيته كما رددت البصر ليعقوب وكما بقدرتك انجبت مريم من غير زوج وأخرجت يونس من بطن الحوت وحملت زوجة ابراهيم عليه السلام وهي عقيم ...
يا رحمن يارحيم نسألك برحمتك أن تشفيه pic.twitter.com/QSeOOaKLkw
سعودی شہزادے کے طویل عرصے سے کومہ میں رہنے کے باعث ’سویا ہوا شہزادہ’ کہا جاتا ہے، جسے ہوش میں لانے کےلیے تین امریکی اور ایک ہسپانوی ڈاکٹرز برسوں سے کوششیں کررہے تھے لیکن کامیاب نہیں ہوسکے۔
لیکن اب شہزادہ ولید بن خالد بن طلال کی انگلیوں میں اچانک حرکت پیدا ہوگئی جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے، ویڈیو میں ایک خاتون کی آواز سنی جاسکتی ہے جو شہزادے سے اپنی انگلیاں اوپر اٹھانے کا کہتی ہے اور اچانک شہزادہ ولید بن خالد اپنی انگلیاں اوپر اٹھاتے ہیں اور پھر ہتھیلی کو اٹھایا۔
شہزادے کے ہاتھ میں حرکت دیکھ کر اہل خانہ اور طبی عملہ دونوں خوش ہوئے، کیونکہ ان 15 سال بعد شہزادے میں زندگی کی دوبارہ امید جاگی ہے۔