دنیا کی سب سے بڑی بین الاقوامی منی لانڈرنگ، بینکوں کے افسران بھی ملوث

منی لانڈرنگ فائل فوٹو منی لانڈرنگ

امریکی ادارے نے دنیا کی سب سے بڑی بین الاقوامی منی لانڈرنگ کا انکشاف کیا ہے اس منی لانڈرنگ میں ایک ہزار ارب ڈالر سے زائد کی رقم منتقل کی گئی اس کام میں عالمی شہرت کے حامل بینکوں کے افسران ناقص کارکردگی اور لاپروائی کے باعث ملوث رہے ہیں۔

امریکی وزارت خزانہ کی خفیہ دستاویزات سے انکشاف ہوا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر فعال بہت سے بڑے بڑے بینک اپنی ناقص کارکردگی اور لاپروائی کے باعث عالمی سطح پر ایک ٹریلین ڈالر سے زائد کی منی لانڈرنگ میں شریک رہے ہیں۔

یہ پریشان کن انکشاف صحافیوں کے ایک انٹرنیشنل نیٹ ورک کی طرف سے کی گئی طویل چھان بین کے بعد ممکن ہوا۔ اس انکشاف کی بنیاد وہ خفیہ رپورٹیں بنیں، جو دنیا کے مختلف بینکوں نے مالیاتی جرائم کی روک تھام کے نیٹ ورک یا فِن سَین کو جمع کرائیں۔

فنانشل کرائمز انفورسمنٹ نیٹ ورک کی ان فائلز سے پتا چلا ہے کہ مشکوک مالی ادائیگیوں کی صورت میں کی جانے والی اس منی لانڈرنگ میں جرمنی کے سب سے بڑے اور دنیا کے بہت بڑے بڑے بینکوں میں شمار ہونے والے ڈوئچے بینک نے بھی کلیدی کردار ادا کیا۔

ان میں سے بہت سی ادائیگیاں ایران اور روس جیسے ممالک کے خلاف عائد کردہ بین الاقوامی پابندیوں اور ان کی شرائط پورا کرنے سے بچنے کے لیے کی گئیں۔

فنانشل کرائمز انفورسمنٹ نیٹ ورک امریکی وزارت خزانہ کا ایک ذیلی دفتر ہے۔ اس دفتر کی اب منظر عام پر آ جانے والی بےتحاشا دستاویزات سےاہم اشارے ملتے ہیں۔

ان اشاروں سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جرمنی کا ڈوئچے بینک اس امر سے باخبر تھا کہ وہ ایک مالیاتی ادارے کے طور پر ایسی مشکوک ادائیگیوں کا حصہ بن رہا تھا، جن کی مجموعی مالیت ایک ٹریلین ڈالر سے بھی زیادہ تھی۔

install suchtv android app on google app store