عامر خان ایک بار پھر نشانے پر، مودی سرکار نے بھارت میں جینا مُحال کردیا

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارتی اداکار عامر خان فائل فوٹو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارتی اداکار عامر خان

بھارتی خاتون صحافی سواتی چترویدی کا خلیجی اخبار گلف نیوز میں ایک مضمون شائع ہوا ہے جس کے مطابق بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) چاہتی ہے کہ بھارتی فلم انڈسٹری کے اداکار یا تو اس کے ایجنڈے کا ساتھ دیں یا پھر حکومت اور اس کے سوشل میڈیا ٹرولرز کی جانب سے حملوں کے لیے تیار ہو جائیں۔

سواتی چترویدی نے اپنے مضمون میں اداکار عامر خان کی ترک خاتون اول امینہ اردوان سے ملاقات کا حوالہ دیا ہے جس کے بعد عامر خان کے خلاف بھارتی سوشل میڈیا پر بدترین مہم چلائی جا رہی ہے۔

عامر خان اپنی فلم ’لال سنگھ چڈھا‘ کی شوٹنگ کے لیے ترکی میں ہیں۔

اس سے قبل سواتی چترویدی بھارت میں بی جے پی کی ٹرول سیاست پر ایک کتاب بھی لکھ چکی ہیں۔

انھوں نے لکھا ہے کہ عامر خان کے قریبی ذرائع کے مطابق عامر خان بی جے پی ٹرولز کے ردعمل پر حیران ہیں کیوں کہ ان کا خیال ہے کہ بھارت اور ترکی کے درمیان دوستانہ تعلقات قائم ہیں اور ترک خاتون اول سے ان کی ملاقات صرف اظہار تشکر کے لیے تھی۔

خاتون صحافی کا کہنا ہے کہ دنیا میں بھارت کے لیے نرم گوشہ پیدا کرنے میں بالی ووڈ کا اہم کردار ہے، یہی وجہ ہے کہ اداکاروں کو مجبور کیا جاتا ہے۔

خیال رہے کہ بالی ووڈ اداکار عامر خان اور شاہ رخ خان کو متعدد مرتبہ ہندو انتہاپسندوں کی جانب سے بھارت میں جاری عدم برداشت کے معاملے پر سخت تنقید کا سامنا رہا ہے۔ عامر خان کو تو ایک بار کچھ دن کے لیے بھارت چھوڑنا بھی پڑا تھا۔

install suchtv android app on google app store