سعودی عرب میں ماسک پہننا ممنوع، وزارت صحت کی وارننگ جاری۔۔۔ آخر وجہ کیا بنی؟

  • اپ ڈیٹ:
 سعودی وزارت صحت نے وارننگ جاری کردی فائل فوٹو سعودی وزارت صحت نے وارننگ جاری کردی

سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے ایسے دو زمروں کا تعین کیا ہے جنہیں حفاظتی ماسک استعمال کرنا ضروری نہیں ہے۔

سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹرالعبدالعالی کا کہنا ہے کہ دو زمرے ایسے ہیں جن سے تعلق رکھنے والوں کو ڈاکٹرز کی جانب سے حفاظتی ماسک استعمال کرنے کا مشورہ نہیں دیا جارہا ہے۔

ترجمان کے مطابق ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ دو برس سے کم عمر کے بچوں کو حفاظتی ماسک نہ پہنایا جائے، معمولی سی غلطی سے انہیں ماسک کا استعمال فائدے کے بجائے نقصان پہنچا سکتا ہے۔

سعودی وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق سانس کے امراض میں مبتلا افراد کو بھی حفاظتی ماسک کے استعمال کا مشورہ نہیں دیا جارہا ہے، بہتر ہوگا کہ ایسے سعودی شہری اور ملک میں مقیم غیرملکی جو سانس کی بیماریوں میں مبتلا ہوں وہ حفاظتی ماسک کے استعمال سے متعلق اپنے معالج سے مشورہ کریں۔

وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بچے ہوں یا سانس کے امراض میں مبتلا افراد دونوں کے لیے دیگر احتیاطی تدابیر مثلاً سماجی فاصلے کا دھیان رکھنا اشد ضروری ہے۔

دوسری جانب وزارت صحت کے ترجمان سے ایک اہم سوال کیا گیا کہ آیا ہاؤس آئسولیشن کا دورانیہ مکمل ہوجانے کے بعد وائرس میں مبتلا ہونے کی کوئی علامت نہ ہونے کے باوجود کورونا لیبارٹری ٹیسٹ ضروری ہوگا یا نہیں؟

ترجمان نے بتایا کہ اگر کورونا ٹیسٹ لیے جانے پر وائرس کی کوئی علامت نہ ہو اور ہاؤس آئسولیشن کا دورانیہ مکمل ہوچکا ہے تو ایسی صورت میں دس دن یا اس سے زائد کا آئسولیشن دورانیہ مکمل کرنے پر متعلقہ شخص صحت یاب مانا جاتا ہے اور اسے نئے کورونا ٹیسٹ کی ضرورت نہیں ہوتی۔

install suchtv android app on google app store