مودی کا مسلمانوں کے بعد سکھوں کی نسل کشی کا منصوبہ، خوفناک سازش بے نقاب ہو گئی

مودی فائل فوٹو مودی

بھارت میں مفت ہیروئن کی تقسیم کرکے سکھوں کی نسل کشی کی سازش پر عملدرآمد شروع کردیا گیا جبکہ اس حوالے سے را سمیت 2 خفیہ ایجنسیوں کو ٹارگٹ دیدیا گیا۔

سینئر تجزیہ کار رانا عظیم نے انکشاف کیا ہے کہ مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر کے بعد بھارتی پنجاب میں بھی ہندوئوں کی آباد کاری کیلئے باقاعدہ منصوبہ بندی سے کام شروع کردیا۔

بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کے خاتمہ کیلئے انکا مسلسل قتل عام شروع کررکھا ہے اور مسلمانوں کی تحریک آزادی کشمیر سے کو ناکام بنانے کیلئے وہاں ہندوئوں کوبسانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

اسی طرح بھارتی پنجاب میں بھی ہندوئوں کی آباد کاری کیلئے آر ایس ایس جنونیوں کو جائیدادیں خرید کر دی جا رہی ہیں اور انکواہم عہدوں پر تعینات کیا جارہا ہے۔

بھارتی پنجاب میں سکھوں کو اقلیت اور ہندوئوں کو اکثریت میں بدلنے کیلئے 51 ہزار سکھ ملازمین کو اب تک ٹرانسفر کیا جا چکا اور جس کو ٹرانسفر کیا جاتا ہے اس کو ساتھ پابند کیا جا رہا ہے کہ وہ اپنی فیملی کو بھی ساتھ لیکر جائے۔

بھارتی حکمران یہ سب کچھ خالصتان تحریک اور 2020 میں خالصتان کی آزادی کیلئے ریفرنڈم کی کال کو ناکام بنانے کیلئے کر رہے ہیں۔

سکھوں کی نسل کشی کیلئے بھارتی پنجاب میں سکھ نوجوانوں میں باقاعدہ طورپرہیروئن مفت تقسیم کی جا رہی ہے۔

ایک ٹارگٹ کے تحت سکھ نوجوانوں کو اس نشہ کی لت میں لگا کر خالصتان تحریک سے دور رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

ہیروئن کے نشے سے اب روزانہ کئی ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔ کروڑوں روپے کی ہیروئن پولیس اور دیگر اداروں کے ذریعے سکھ نوجوانوں میں تقسیم کی جاتی ہے۔

ہندو جنونی سکھ برادری کا حلیہ بنا کر اس گھنائونی سازش کو کامیاب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ 

یہ سکھوں کی نسل کشی کیلئے زہریلے نشے کے استعمال کیساتھ ساتھ سکھوں میں تفرقہ بازی بھی پیدا کر رہے ہیں۔

آر ایس ایس کے چھ اہم رہنما دہلی میں بیٹھ کر باقاعدہ اس کام کی نگرانی کر رہے ہیں۔ را سمیت دو انڈین خفیہ ایجنسیاں کو یہ ٹارگٹ دیا گیا کہ دو سالوں کے اندر بھارتی پنجاب میں سکھوں کو اکثریت سے اقلیت میں بدلنا ہے ۔

install suchtv android app on google app store