سیاسی پناہ حاصل کرنا ناممکن، سیاسی پناہ گزینوں کی ہیاں کوئی جگہ نہیں، امریکی عدالت

امریکی عدالت فائل فوٹو امریکی عدالت

امریکا کی سپریم کورٹ نے سیاسی پناہ کیس میں ٹرمپ انتظامیہ کے حق میں فیصلہ جاری کردیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے امریکا میں سیاسی پناہ حاصل کرنے والوں کی مسترد ہونے والی درخواستوں کے حوالے سے فیصلہ سنایا۔

امریکی سپریم کورٹ کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سیاسی پناہ کی درخواست مسترد ہونے کے بعد کوئی بھی شخص دوبارہ اپیل دائر نہیں کرسکتا۔

دوسری جانب سپریم کورٹ کے فیصلے پر امریکی سول لبرٹیز یونین نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق کے خلاف قرار دیا۔

امریکی سول لبرٹیز یونین کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ غیر آئینی ہے، امریکا کا آئین ملک میں موجود ہر شخص کو مکمل انسانی حقوق فراہم کرتا ہے۔

یاد رہے کہ سری لنکا سے تعلق رکھنے والے شہری کی ٹرمپ انتظامیہ نے سیاسی پناہ کی درخواست مسترد کی تھی جس کے بعد اُس نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ امریکی حکومت اُن تمام لوگوں پر سیاسی پناہ کے دروازے بند کررہی ہے کہ جو اگر واپس اپنے ممالک گئے تو انہیں قتل کردیا جائے۔

امریکی عدالت نے درخواست گزار کی درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے وزارت داخلہ کو نوٹس جاری کیا اور حکومت سے سیاسی پناہ لینے والوں کی درخواست مسترد کرنے کی وجہ دریافت کی تھی۔

سپریم کورٹ کے سات ججوں نے مقدمے کی سماعت کی اور 5 ججوں نے حکومت کے حق میں فیصلہ سنایا جبکہ دو نے اس فیصلے پر اعتراض بھی کیا۔

install suchtv android app on google app store