مسجد پر فائرنگ کرنے کا الزام، ناروے کی عدالت نے مجرم کو 21 سال قید کی سزا سنادی

مسجد فائل فوٹو مسجد

ناروے کی عدالت نے مسجد پر فائرنگ کرنے اور اپنی سوتیلی بہن کو قتل کرنے کے الزام میں فلپ مانشاؤس کو 21 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ناروے کی عدالت نے مسجد پر فائرنگ کرنے والے شخص فلپ مانشاؤس کو 21 سال قید کی سزا سنائی ہے جس میں سے اسے کم از کم 14 سال کی سزا پوری کرنا ہوگی۔

جج انیکا لنڈسٹروئم نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ فلپ نے نیو نازی ویب سائٹس دیکھیں جن میں نسل پر مبنی خانہ جنگی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔جج کا کہنا تھا کہ وہ مسجد میں زیادہ سے زیادہ مسلمانوں کو قتل کرنے کے مقصد کے ساتھ داخل ہوا تھا۔

عدالت کے سامنے فلپ مانشاؤس نے اپنے کیے پر افسوس کا اظہار نہیں کیا بلکہ اس نے کرائسٹ چرچ کے قاتل کی تعریف کی جس نے مسجد پر فائرنگ کی ویڈیو انٹرنیٹ پر براہ راست نشر کی تھی۔

جج انیکا لنڈسٹروئم کی جانب سے سنائے جانے والے فیصلے میں جیل کی سزا کے علاوہ فلپ کو متاثرہ افراد کے لواحقین کو معاوضہ ادا کرنے اور قانونی کارروائی کا خرچ جو ایک لاکھ نارویجیئن کرون بنتا ہے ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال اگست میں ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں جب فلپ مسجد میں داخل ہوا تھا تو وہ ہتھیاروں سے لیس تھا، لیکن پاک فضائیہ کے ایک ریٹائرڈ افسر محمد رفیق نے اس پر قابو پا لیا تھا اور اسے غیر مسلح کرنے میں کامیاب رہے۔

مسجد پر حملے کے فوراََ بعد فلپ مانشاؤس کی 17 سالہ چینی نژاد سوتیلی بہن یوہان ژانگجیہ اہلی ہینسن کی لاش اوسلو کے علاقے بیرم میں واقع ایک گھر سے ملی تھی

install suchtv android app on google app store