قطری حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش، دوحہ میں فائرنگ، سابق وزیراعظم کےٹویٹ نے کئی سوالات اٹھا دیئے

قطر حکومت فائل فوٹو قطر حکومت

قطر میں حکومت کا تختہ الٹنے کی افواہوں کو غلط خبریں قرار دے کر مسترد کردیا گیا ہے لیکن سابق قطری وزیراعظم شیخ حمد بن جاسم بن جابر آل ثانی کی ایک ٹویٹ نے یہ سوال ضرور پیدا کردیا ہے اور وہ یہ کہ اس وقت اس چھوٹے سے خلیجی عرب ملک میں دراصل ہوکیا رہا ہے۔

حکومت کے سابق عہدے داروں ، قطرکے شاہی خاندان کے ناراض ارکان اور سوشل میڈیا کے صارفین نے گذشتہ چند روز میں ملک میں رونما ہونے والے بعض غیر معمولی واقعات کی نشان دہی کی ہے۔ انھوں نے دارالحکومت دوحہ کی فضا میں لڑاکا طیاروں کے علاوہ فوجی ہیلی کاپٹروں کے اڑنے کی اطلاع دی ہے۔

سوشل میڈیا پر بعض لوگوں نے یہ دعوے بھی کیے ہیں کہ دارالحکومت سے فائرنگ کی آوازیں سنائی دی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ کوئی غیر معمولی ناخوشگوار واقعہ رونما ہورہا ہے۔انھوں نے دو ایک ویڈیو بھی پوسٹ کی ہیں۔تاہم قطر میں بہت سے ممالک کی فوجیں موجود ہیں اور ان کے طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کے اڑنے کی بھی آوازیں ہوسکتی ہیں, لیکن ان افواہوں کے تناظر میں سابق وزیراعظم شیخ حمد بن جاسم نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ میں پہلے بھی یہ کہہ چکا ہوں،میں کسی بحث کا جواب نہیں دوں گا، میں یہ تصدیق کرنا چاہتا ہوں کہ میں اِسی پالیسی پر عمل پیرا ہوں۔ مگر انھوں نے یہ وضاحت نہیں کی کہ وہ کس پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔

وہ لکھتے ہیں میں ان لوگوں میں سے نہیں ہوں،جو دوسروں کے پیچھے پڑ جاتے ہیں یا ان کا دفاع کرتے ہیں یا ان کے بارے میں رقوم کے لیے جھوٹ گھڑتے ہیں اور اگر کوئی بھی میرے بارے میں کوئی شکایت کرنا چاہتا ہے تو اسے دوسروں کو شکایت کرنے کی ضرورت نہیں ہے،میری اعلی اتھارٹی معلوم شدہ ہے۔واضح رہے کہ شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے 2013 میں امیرِ قطر بننے کے بعد سابق وزیراعظم شیخ حمد بن جاسم کو وزارتِ عظمی کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔انھیں قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی کی سربراہی سے بھی برط کردیا گیا تھا۔

install suchtv android app on google app store