کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھرمیں جہاں حفاظتی اقدامات سامنے آئے ہیں وہیں ان اقدامات پر تنازعات نے بھی جنم لے رہے ہیں ، ایسا ہی ایک تنازعہ سوڈان میں دیکھنے کو آیا ہے جہاں وزیراعظم نے باجماعت نماز پر پابندی کے حکومتی احکامات کی مخالفت پر گورنر کو عہدے سے فارغ کردیا ہے۔
وزیر اعظم عبداللہ حمدوک نے داراحکومت خرطوم کے گورنر کو برطرف کر دیا ہے۔ گورنر نے اس سے قبل ملک میں کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مذہبی اجتماعات پر لگائی جانے والی پابندی کی مخالفت کی تھی۔خرطوم کے گورنر جنرل احمد حماد محمد نے اُس حکم پر عمل درامد کرنے سے انکار کر دیا تھا جس کے تحت گرجائوں اور مساجد میں عبادت پر پابندی عائد کی گئی تھی۔
Sudan’s Prime Minister Abdallah Hamdok Thursday dismissed the governor of Khartoum state after contesting a government’s decision to suspend Friday and Sunday prayers in the mosques and churches.https://t.co/0Gs7YkCCed pic.twitter.com/bcTDH5PRpH
— Sudan Tribune (@SudanTribune_EN) April 17, 2020
اطلاعات کے مطابق وزارت مذہبی امور کی جانب سے ملک بھرمیں عبادات اور اجتماعات پر پابندی عائد کی تھی جس پر گورنر احمد حماد نے وزارت کو جوابی خط لکھا اور پابندیوں کو ماننے سے انکار کردیا تھا۔
احمد حماد کے خط کا وزیراعظم نے نوٹس لیااور انہیں عہدے سے ہٹا دیا۔
خیال رہے سوڈان میں فی الحال 32 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ اب تک پانچ افراد کوروناوائرس کی وجہ سے لقمہ اجل بن چکے ہیں۔