باجماعت نماز کا تنازع، گورنر عہدے سے فارغ

باجماعت نماز کا تنازع فاٰٰئل فوٹو باجماعت نماز کا تنازع

کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھرمیں جہاں حفاظتی اقدامات سامنے آئے ہیں وہیں ان  اقدامات پر تنازعات نے بھی جنم لے رہے ہیں ، ایسا ہی ایک تنازعہ سوڈان میں دیکھنے کو آیا ہے جہاں وزیراعظم نے باجماعت نماز پر پابندی کے حکومتی احکامات کی مخالفت پر گورنر کو عہدے سے فارغ کردیا ہے۔

وزیر اعظم عبداللہ حمدوک نے داراحکومت خرطوم کے گورنر کو برطرف کر دیا ہے۔ گورنر نے اس سے قبل ملک میں کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مذہبی اجتماعات پر لگائی جانے والی پابندی کی مخالفت کی تھی۔خرطوم کے گورنر جنرل احمد حماد محمد نے اُس حکم پر عمل درامد کرنے سے انکار کر دیا تھا جس کے تحت گرجائوں اور مساجد میں عبادت پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

اطلاعات کے مطابق وزارت مذہبی امور کی جانب سے ملک بھرمیں عبادات اور اجتماعات پر پابندی عائد کی تھی جس پر گورنر احمد حماد نے وزارت کو جوابی خط لکھا اور پابندیوں کو ماننے سے انکار کردیا تھا۔
احمد حماد کے خط کا وزیراعظم نے نوٹس لیااور انہیں عہدے سے ہٹا دیا۔

خیال رہے سوڈان میں فی الحال 32 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ اب تک پانچ افراد کوروناوائرس کی وجہ سے لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

install suchtv android app on google app store