اٹلی کی ایک سو تین سالہ خاتون نے کورونا کو شکست دے کر ثابت کر دیاکہ عظم مصمم ہونا چاہیے مشکلات ریت کی دیوار ثابت ہوتی ہیں۔معمر خاتون نے کورونا کے خلاف جنگ کیسے جیتی؟
عمر ہے ایک سو تین سال مگر حوصلے ہیں چٹانوں سے بھی بلند،اٹلی کی معمر خاتون نے کورونا کو شکست دے کر اقوام عالم کے لیے امید کی کرن بن گئی۔
نہ اسپتال گئی اور نہ ہی کڑوی ادویات کھائی بس پانی کا وافر استعمال کیا اور جسمانی درجہ حرارت نارمل رکھا، گھر میں مخصوص عرصے تک قرنطینہ میں رہیں اور مہلک وبا کو شکست دے دی، ایک نرس روزانہ بنیاد پر خاتون کی دیکھ بھال پر معمور رہی جو ان کی صحت کا روزانہ بنیاد پر مشاہدہ کرتی تھی۔
بیماری کے باعث بزرگ خاتون کو کمزوری کا احساس ضرور ہوا اور انہیں ہفتہ بھر بستر پر بھی رہنا پڑا ،اس دوران انہیں نرم غذائیں استعمال کرائی گئیں،مگر پھر ایک دن ایسا بھی آیا کہ انہوں نے معمول کی زندگی کا دوبارہ آغاز کر دیا۔
بزرگ خاتون کا وبا کو شکست دینا ،دنیا بھر کے معمر افراد کے ساتھ نوجوانوں کے لیے بھی امید کا پیغام ہے ،کہ ارادہ اگر پختہ ہو تو منزل مل ہی جاتی ہے۔